حیدرآباد: چیف منسٹر ریونت ریڈی کی قیادت میں Telangana حکومت کی جانب سے زمین سے متعلق شفاف نظام اور تنازعہ سے پاک ریکارڈ قائم کرنے کی کوششیں تیزی سے جاری ہیں۔ ریونیو اور ہاؤزنگ کے وزیر پونگولتی سرینواسا ریڈی نے پیر کے روز بتایا کہ ریاستی حکومت کو 5,000 لائسنس یافتہ سروے کرنے والوں کی بھرتی کیلئے اب تک 10,031 درخواستیں موصول ہوچکی ہیں۔
درخواستیں 17 مئی کو مکمل ہوئیں۔ یہ اقدام نئے “بھوبھارتی” قواعد کے تحت کیا جارہا ہے، جس میں زمین کے اندراج کے عمل کے ساتھ سروے نقشہ جات منسلک کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اس ضابطہ کے نفاذ کیلئے فوری طور پر سروے کی صلاحیت کو بڑھانے کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے۔ وزیر موصوف نے محکمہ جاتی عہدیداروں کے ساتھ ایک جائزہ اجلاس میں ان امور پر تبادلہ خیال کیا۔
نئے بھرتی کیے جانے والے سروے کرنے والوں کی تربیت 26 مئی سے گچی باؤلی میں واقع سروے ٹریننگ اکیڈمی (TALIM) میں شروع ہوگی۔ یہ تربیت دو ماہ پر مشتمل ہوگی، جس کے لیے افسران کو فوری انتظامات مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
پونگولتی سرینواسا ریڈی نے امید ظاہر کی کہ سروے اسٹاف کی تقرری سے دیہی علاقوں میں روزگار کے مواقع بڑھیں گے اور حکومت کا زمین سے متعلق تنازعات ختم کرنے کا ہدف بھی پورا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ سروے عملہ کی بھرتی ریاستی ترقی کے اہم ایجنڈہ کا حصہ ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوں کے نقشہ جات کو ڈیجیٹلائز کرنے کا عمل بھی شروع ہوچکا ہے۔ تلنگانہ ریموٹ سینسنگ اپلیکیشنز سنٹر (TGRAC) کے ذریعہ اس ہفتے تین دیہاتوں — ناگر کرنول کے لنگالا، جگتیال کے ٹکلا پلی اور کھمم کے پیڈا کورکونڈی — میں پائلٹ پروجیکٹ کے تحت ڈیجیٹل نقشہ بندی شروع کی جارہی ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ یہ ڈیجیٹل نقشہ جات نہ صرف دور سے رسائی کے قابل ہوں گے بلکہ ہاتھ سے بنائے گئے نقشوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ درست بھی ہوں گے۔ زمین کے رقبہ اور حدود کی تفصیلات با آسانی ریکارڈ کی جا سکیں گی، جس سے زمین کی منتقلی کے عمل میں شفافیت اور تیزی آئے گی۔ تمام معلومات کی خودکار طور پر تجدید اور بیک اپ رکھا جائے گا، جو نظام کی طویل مدتی پائیداری کو یقینی بنائے گا۔