حیدرآباد: ریاستی حکومت نے کالیشورم پراجکٹ میں مبینہ بے قاعدگیوں کی تحقیقات کے لیے قائم کردہ جسٹس پی سی گھوش کمیشن کی میعاد میں مزید ایک مرتبہ توسیع کر دی ہے۔ اب اس کمیشن کو اپنی تحقیقاتی رپورٹ مکمل کر کے پیش کرنے کی آخری تاریخ ۲۱ جولائی مقرر کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں باقاعدہ سرکاری احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔
Kaleshwaram Probe کمیشن کا قیام کانگریس حکومت نے اُس وقت عمل میں لایا تھا جب بی آر ایس دور حکومت میں تعمیر کردہ کالیشورم لفٹ ایریگیشن اسکیم اور اس کے تحت تعمیر شدہ میڈی گڈہ، انارم اور سندڑیلا بیاریجز میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کے الزامات سامنے آئے تھے۔
ریٹائرڈ جج جسٹس پی سی گھوش کی صدارت میں قائم اس کمیشن نے گزشتہ چند مہینوں کے دوران محکمہ آبپاشی کے انجینئرس، ورک ایجنسیز اور دیگر متعلقہ افراد کو طلب کر کے تفصیلی تحقیقات کیں۔ کمیشن نے چیف انجینئر، انجینئر ان چیف سمیت محکمہ کے اعلیٰ حکام سے جرح بھی کی ہے۔
ذرائع کے مطابق، کمیشن کی اگلی کارروائی میں سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اور اُس وقت کے وزیر ہریش راؤ کو بھی طلب کیا جا سکتا ہے تاکہ ان سے کالیشورم پراجکٹ کے منصوبہ بندی، منظوری اور تعمیراتی تفصیلات حاصل کی جا سکیں۔
ریاستی حکومت کی جانب سے تحقیقات کی مدت میں اس توسیع کا مقصد مکمل اور شفاف جانچ کو یقینی بنانا ہے تاکہ عوامی فنڈز کے استعمال پر ہر زاویے سے روشنی ڈالی جا سکے۔