
حیدرآباد: تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر مہیش کمار گوڑ نے بدھ کے روز گاندھی بھون میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے تلنگانہ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا جس میں 30 ستمبر تک مقامی بلدی انتخابات مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ [en]TPCC welcomes[/en] اس دیرینہ قدم کو جو چار ماہ پہلے لیا جانا چاہیے تھا۔
مہیش گوڑ نے کہا کہ انتخابات کی تاخیر کا واحد مقصد بی سی طبقات کے لیے 42 فیصد ریزرویشن کی فراہمی کو یقینی بنانا تھا۔ ریاستی حکومت نے ایس سی اور بی سی طبقات کی درجہ بندی مکمل کر کے اس کی تجویز مرکز کو روانہ کر دی ہے، جہاں منظوری زیر التوا ہے۔
انہوں نے بی جے پی وزراء کی خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں یہ مسئلہ تفصیل سے زیر بحث آئے گا، اور انتخابات صرف 42 فیصد بی سی کوٹہ کے ساتھ ہی کرائے جائیں گے۔
مہیش گوڑ نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ 18 ماہ میں کانگریس حکومت نے جو ترقیاتی اقدامات کیے، وہ بی آر ایس حکومت کے دس سالہ دور سے کہیں زیادہ ہیں۔ انہوں نے بی آر ایس پر الزام لگایا کہ وہ سوشیل میڈیا پر جھوٹا پروپیگنڈہ پھیلا کر موجودہ حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی اور حکومت وہ سماجی انصاف نافذ نہیں کر سکی جو موجودہ کانگریس حکومت نے ممکن بنایا ہے۔
مزید کہا کہ بی آر ایس نے دلت بندھو جیسے فلاحی منصوبے صرف انتخابی فائدے کے لیے متعارف کروائے، جیسا کہ حضورآباد ضمنی انتخاب میں دیکھنے میں آیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پچھلی حکومت نے ریاست کے حقوق پر بھی سمجھوتہ کیا۔
ایک سوال کے جواب میں مہیش گوڑ نے یقین دہانی کرائی کہ مسلم اقلیت کی نمائندگی کو ریاستی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں یقینی بنایا جائے گا۔
టీపీసీసీ అధ్యక్షులు శ్రీ మహేష్ కుమార్ గౌడ్ ఎమ్మెల్సీ గారి ప్రెస్ మీట్ గాంధీ భవన్ https://t.co/QNnr1Z7dhu
— Telangana Congress (@INCTelangana) June 25, 2025