حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ریاست کی معروف روزگار اسکیم Rajiv Yuva Vikasam کے تحت 2 جون، یومِ تاسیس تلنگانہ کے موقع پر 5 لاکھ بیروزگار نوجوانوں کو منظوری مکتوبات جاری کیے جائیں گے۔
اس اسکیم کے پہلے مرحلے کے آغاز کیلئے تمام فلاحی محکموں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ 25 مئی تک استفادہ کنندگان کی حتمی فہرست ضلع وزراء کی منظوری کے بعد مکمل کریں۔ حکومت کو ریاست بھر سے 16.2 لاکھ سے زائد درخواستیں موصول ہوئی ہیں، جن میں زیادہ تر افراد نے 1 تا 2 لاکھ اور 2 تا 4 لاکھ روپۓ مالیت کے یونٹس کے لیے درخواست دی ہے، جب کہ 1 لاکھ سے کم مالیت والے یونٹس کیلئے درخواستوں کی تعداد نسبتاً کم رہی۔
مثال کے طور پر، درج فہرست اقوام (ایس سی) کارپوریشن کے تحت 3.24 لاکھ درخواست دہندگان 20,000 یونٹس (2 تا 4 لاکھ روپۓ مالیت) کیلئے مقابلہ کر رہے ہیں۔ بیک ورڈ کلاسز (بی سی) کارپوریشن کو 6.66 لاکھ درخواستیں موصول ہوئی ہیں، جن میں سے صرف 22,000 یونٹس دستیاب ہیں۔ اقتصادی طور پر پسماندہ طبقات (ای بی سی) کے لیے 32,000 افراد نے درخواست دی، لیکن صرف 8,000 یونٹس موجود ہیں۔ اقلیتوں کے لیے 2.4 لاکھ درخواستیں موصول ہوئیں، جن میں سے 45,000 یونٹس فراہم کیے جائیں گے۔
اس عمل کو شفاف بنانے کیلئے فیلڈ سطح کی کمیٹیاں درخواستوں کی جانچ پڑتال کر رہی ہیں اور مختلف ڈیٹابیس کے ساتھ تصدیق کا عمل جاری ہے۔ ان افراد کو نااہل قرار دیا گیا ہے جنہوں نے گزشتہ پانچ سالوں میں کسی بھی فلاحی کارپوریشن سے فائدہ حاصل کیا ہو۔ آدھار سے منسلک بینک کھاتوں کی تصدیق بھی کی جا رہی ہے تاکہ کسی بھی غلطی سے بچا جا سکے۔
حکومت کا منصوبہ ہے کہ آئندہ تین ماہ کے اندر تمام یونٹس کو مؤثر طریقے سے زمینی سطح پر لایا جائے، جس پر ہر ماہ تقریباً 2,000 کروڑ روپۓ خرچ کیے جائیں گے۔ یونٹس کی تقسیم ذات پر مبنی مردم شماری کے مطابق منڈل، ضلع، میونسپلٹی اور کارپوریشن کی سطح پر عمل میں لائی جا رہی ہے۔ عہدیداروں نے واضح کیا ہے کہ ہر خاندان سے صرف ایک فرد ہی اس اسکیم سے استفادہ کا اہل ہوگا۔