
حیدرآباد: وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے بلدی و شہری ترقیاتی محکمے کے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ [en]Hyderabad Urban Policy[/en] کے تحت حیدرآباد کے لیے ایک طویل مدتی، 25 سالہ اربن پالیسی تیار کریں تاکہ شہر کی بڑھتی آبادی اور مستقبل کی انفراسٹرکچر ضروریات کو مدنظر رکھا جا سکے۔
یہ ہدایت ایک اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس کے دوران دی گئی، جس میں گریٹر حیدرآباد علاقے میں جاری شہری ترقیاتی اور بنیادی سہولیات کے منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کی موجودہ پیش رفت پر حکام نے وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دی۔
ریونت ریڈی نے زور دیا کہ یہ اربن پالیسی صرف شہر کے بنیادی شہری علاقوں تک محدود نہ ہو بلکہ نیم شہری اور دیہی علاقوں کو بھی اس میں شامل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تمام زونز کے لیے واضح منصوبہ بندی ہونی چاہیے۔
وزیر اعلیٰ نے H-CITI ترقیاتی منصوبے کا بھی جائزہ لیا اور ہدایت دی کہ آوٹر رنگ روڈ کی حدود میں طویل مدتی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے منصوبہ بندی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پینے کے پانی، ڈرینیج، سڑکوں، میٹرو لائنز اور الیویٹڈ کوریڈور جیسے بنیادی ڈھانچوں کو ایک متحد فریم ورک کے تحت شامل کیا جائے۔
حکام نے جی ایچ ایم سی حدود میں پانی کی سربراہی اور سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کے منصوبوں کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا، جس پر وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ زیر التواء کاموں کو جلد مکمل کیا جائے۔
ریونت ریڈی نے شہری عملہ کو ہدایت دی کہ مانسون کے دوران صفائی کے اعلیٰ معیار کو برقرار رکھا جائے اور ڈینگی، چکن گنیا جیسی موسمی بیماریوں کی روک تھام کے لیے پیشگی اقدامات کیے جائیں۔
اجلاس میں مشیر وزیر اعلیٰ ویم نریندر ریڈی، سکریٹری مانک راج، ایم اے اینڈ یو ڈی سکریٹری ایلمبریتی، ضلع ایچ ایم ڈی اے کمشنر سرفراز احمد، جی ایچ ایم سی کمشنر آر وی کرنا، ایف سی ڈی اے کمشنر کے ششانک، ایچ ایم ڈبلیو ایس ایس بی ایم ڈی اشوک ریڈی، ایم آر ڈی سی ایل ایم ڈی ای وی نرسمہا ریڈی، میٹرو ریل ایم ڈی این وی ایس ریڈی اور دیگر اعلیٰ عہدیدار شریک تھے۔