
حیدرآباد: مرکزی وزیر اور تلنگانہ بی جے پی صدر جی کشن ریڈی نے جمعرات کو فون ٹیپنگ کیس میں [en]CBI Probe Phone Tapping[/en] کا مطالبہ کرتے ہوئے ریاستی حکومت سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے مرکزی تفتیشی ادارے (سی بی آئی) کے حوالے کرے۔
نظام آباد کے دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کشن ریڈی نے کہا کہ جس پولیس نظام پر خود نگرانی کا الزام ہو، وہ اس کیس کی شفاف تحقیقات نہیں کر سکتا۔ اگر وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کا بی آر ایس سے کوئی خفیہ رشتہ نہیں ہے اور حکومت کے پاس چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے تو وہ فوراً یہ معاملہ سی بی آئی کے سپرد کریں۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی پہلے ہی عدالت میں سی بی آئی انکوائری کی درخواست دائر کر چکی ہے۔ کشن ریڈی نے کانگریس پر بھی تنقید کی کہ اپوزیشن میں رہتے ہوئے وہ سی بی آئی تحقیقات کی مانگ کر رہی تھی، لیکن اب خاموش ہے۔
بی جے پی رہنما نے سابقہ حکومت پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس نے شہریوں کی نجی زندگی میں دخل اندازی کی اور پولیس اختیارات کا غلط استعمال کیا۔
انہوں نے نظام آباد کے لیے ہلدی بورڈ (Turmeric Board) منظور کروانے کا سہرا بی جے پی ایم پی اروِند کے سر باندھا۔ کشن ریڈی کے مطابق، کئی ریاستوں کی درخواستوں کے باوجود مرکز نے وعدے کے مطابق تلنگانہ کو بورڈ دیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہلدی بورڈ کے چیئرمین پلے گنگا ریڈی نظام آباد سے ہی مقرر کیے گئے ہیں، اور یہ ادارہ تلنگانہ کے ہلدی کاشتکاروں کے لیے بین الاقوامی مواقع پیدا کرنے پر توجہ دے گا۔