Anti-Drug Rally

حیدرآباد: نلگنڈہ ٹاؤن میں این جی کالج سے جمعرات کے روز انسداد منشیات ہفتہ کے تحت ایک بھرپور [en]Anti-Drug Rally[/en] کا انعقاد کیا گیا، جس کا افتتاح وزیر عمارات و شاہرائیں کومٹی ریڈی وینکٹ ریڈی نے کیا۔

کلاک ٹاور سرکل پر خطاب کرتے ہوئے کومٹی ریڈی نے کورونا وبا کے بعد طلبہ میں منشیات کے بڑھتے رجحان پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ نشہ آور اشیاء نوجوانوں کے مستقبل کو تباہ کر رہی ہیں اور ریاست تلنگانہ میں ان کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ریاستی حکومت نوجوانوں کی ترقی کو اولین ترجیح دے رہی ہے۔ اسی کے تحت نلگنڈہ میں 34 کروڑ روپئے کی لاگت سے ایک مہارت مرکز قائم کیا جا رہا ہے، جس کا افتتاح جلد وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کریں گے۔ انہوں نے طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ کم از کم 20 سال کی عمر تک اپنی توجہ صرف تعلیم، کھیل اور یوگا پر مرکوز رکھیں، اور موبائل فون کے غیر ضروری استعمال سے اجتناب کریں۔

کومٹی ریڈی نے طلبہ کو مسابقتی امتحانات کی تیاری کرنے اور سرکاری ملازمتوں کو اپنا ہدف بنانے کی تلقین کی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ حیدرآباد سمیت ریاست بھر میں منشیات فروشوں اور استعمال کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی جاری ہے۔ شہریوں کو ترغیب دی گئی کہ وہ منشیات کے استعمال کو برداشت نہ کریں اور پولیس کو فوری اطلاع دیں۔

Anti-Drug Rally

انہوں نے اعلان کیا کہ پرکاشم بازار میں جدید سہولتوں سے لیس ایک ڈیجیٹل اسکول قائم کیا جائے گا، جسے پراتیک فاؤنڈیشن کے اشتراک سے مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے طلبہ سے متعلق تمام فلاحی منصوبوں کے لیے حکومت اور اپنی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

اپنی ماضی کی تحریک کا ذکر کرتے ہوئے کومٹی ریڈی نے کہا کہ انہوں نے ریاست تلنگانہ کی حمایت میں نلگنڈہ میں 11 دن کی بھوک ہڑتال کی تھی۔

اس موقع پر ضلع ایس پی شرت چندر پوار، ایڈیشنل کلکٹر جے سرینواس، ایم ایل سی شنکر نائک، مریال گوڑہ سب کلکٹر نرائن امیت، ایڈیشنل ایس پی رمیش، ڈی ڈبلیو او کرشنا وینی، سابق میونسپل چیئرمین بُری سرینواس ریڈی اور ضلع تعلیمی افسر بھی موجود تھے۔ تمام شرکاء نے منشیات کے خلاف حلف لیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *