
حیدرآباد: بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی راما راؤ نے مرکز پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ حیدرآباد میٹرو ریل کے مجوزہ [en]Metro Expansion[/en] منصوبے کو منظوری دینے میں دانستہ تاخیر کر رہا ہے، جو شہر کی ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے گجرات کے لیے 2 لاکھ کروڑ روپئے کا بلٹ ٹرین پراجکٹ منظور کر دیا، لیکن حیدرآباد جیسے بڑے شہر کے لیے میٹرو توسیع کی منظوری ابھی تک روکی گئی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے آٹھ بی جے پی ارکان پارلیمنٹ، جن میں دو مرکزی وزراء بھی شامل ہیں، اس سلسلے میں کیا کوششیں کر رہے ہیں۔
کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ اگر یہ قائدین تلنگانہ کی نمائندگی نہیں کر رہے تو پھر کس کے مفادات کی ترجمانی کر رہے ہیں؟ انہوں نے دہلی میں بی جے پی قائدین سے جواب طلب کیا کہ آخر میٹرو کی فائل پر کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ مرکزی وزراء اور ارکان پارلیمنٹ نے میٹرو توسیعی منصوبے کے لیے کوئی پیش رفت نہیں کی، جس کے نتیجے میں حیدرآباد کی شہری ترقی متاثر ہو رہی ہے۔
کے ٹی آر نے مزید کہا کہ اس منصوبے میں تاخیر کے لیے بی جے پی کے قائدین براہ راست ذمہ دار ہیں اور عوام کو اس بارے میں جواب دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے حیدرآباد کی ترقی کے لیے مرکز سے فوری اقدام کا مطالبہ کیا۔