حیدرآباد: ریاستی حکومت نے Miss World مقابلوں کے دوران مس انگلینڈ ملاماگی کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے تین سینئر خاتون پولیس عہدیداروں کو اس ذمہ داری کے لیے نامزد کیا ہے۔
حکومت کی ہدایت پر سینئر آئی پی ایس افسران شیکھا گوئل، رما راجیشوری اور سائبرآباد کی ڈی سی پی سائی شری اس معاملے کی جامع جانچ کر رہی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ریاستی حکومت نے ان الزامات کا سخت نوٹ لیتے ہوئے فوری اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کی ہدایت دی، کیونکہ یہ معاملہ ریاست اور ملک کی ساکھ سے جڑا ہوا ہے۔
حیدرآباد میں جاری Miss World مقابلوں میں شامل دیگر ممالک کی حسیناؤں سے بھی دریافت کیا جا رہا ہے کہ آیا انہیں انتظامات یا برتاؤ کے کسی پہلو پر کوئی پریشانی ہوئی ہے یا نہیں۔ اس سلسلے میں شرکاء کے بیانات کی ویڈیو ریکارڈنگ بھی کی جا رہی ہے تاکہ شفاف تحقیقات ممکن ہو سکے۔
ذرائع کے مطابق چیف منسٹر ریونت ریڈی خود اس حساس معاملے کی پیش رفت پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں اور وقتاً فوقتاً رپورٹ طلب کر رہے ہیں۔ تحقیقاتی ٹیم نے مقابلے کی سی ای او جولیا مورلے، محکمہ سیاحت کے پرنسپال سکریٹری جیش رنجن اور دیگر ذمہ داران سے بھی تفصیلات حاصل کی ہیں۔
خصوصی توجہ اُس ڈنر پروگرام پر دی جا رہی ہے جس میں مس انگلینڈ ملاماگی نے شرکت کی تھی۔ اس روز وہ کن افراد کے ساتھ بیٹھی تھیں، کیا بات چیت ہوئی اور ماحول کیسا تھا—تمام پہلوؤں کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔
تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ریاستی حکومت کو ایک مفصل رپورٹ پیش کی جائے گی، جس کی بنیاد پر آئندہ اقدامات طے کیے جائیں گے۔