Below-Normal Rainfall

حیدرآباد: ریاست تلنگانہ کے 253 منڈلوں میں [en]Below-Normal Rainfall[/en] ریکارڈ کی گئی ہے جس سے کسانوں میں سخت تشویش پائی جا رہی ہے۔ کسانوں نے اس سال جنوب مغربی مانسون کی ابتدائی آمد پر بھروسہ کرتے ہوئے بیج بونے کا آغاز کیا تھا، تاہم بارش کی مقدار میں نمایاں کمی نے ان کے منصوبوں پر پانی پھیر دیا ہے۔

روہنی کارتھے کے دوران ابتدائی بارش ناکافی رہی، جس کی وجہ سے کئی کسانوں کو متبادل اقدامات کرنے پڑے۔ اگرچہ حالیہ دنوں میں کہیں کہیں ہلکی بارش ہوئی، محکمہ موسمیات کے مطابق یکم جون سے 27 جون تک کے اعداد و شمار میں کئی علاقوں میں شدید قلت نظر آئی ہے۔

حکام کے مطابق، عادل آباد، کومرم بھیم، نرمل، نظام آباد، جگتیال، سنگاریڈی، سداسپیٹ، گدوال اور ناگر کرنول اضلاع میں معمول کے مطابق بارش ہوئی ہے، جبکہ محبوب نگر اور ونپرتی میں اوسط سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی۔

لیکن گزشتہ دو ہفتوں سے مانسون کی رفتار سست پڑ گئی ہے اور بیشتر علاقوں میں صرف وقفہ وقفہ سے یا معتدل بارش ہی ہو رہی ہے۔ جن کسانوں نے بیج بونا مکمل کرلیا تھا وہ آنے والے پندرہ دنوں میں مناسب بارش کی امید کر رہے ہیں تاکہ فصلوں کی نشوونما ممکن ہو، لیکن کئی کسانوں نے شکایت کی ہے کہ انہیں ایک مہینے کا قیمتی وقت ضائع کرنا پڑا۔

سب سے زیادہ بارش کی کمی میڈچل ملکاجگیری اور حیدرآباد اضلاع میں دیکھی گئی۔ دیگر متاثرہ اضلاع میں منچریال، بھدرا دری کوتہ گوڑم، محبوب آباد، ورنگل، ہنمکنڈہ، کریم نگر، راجنا سرسلہ، سنگاریڈی، میدک، جنگاؤں، یادادری بھونگیر، رنگا ریڈی، نلگنڈہ، سوریا پیٹ، کھمم، ملگ اور نارائن پیٹ شامل ہیں۔

زراعتی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر آئندہ دنوں میں مانسون میں بہتری نہ آئی تو کئی فصلوں کی افزائش خطرے میں پڑ سکتی ہے، جس سے کسانوں کو بھاری نقصان کا سامنا ہوگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *