
حیدرآباد: بی آر ایس ایم ایل سی کویتا نے پیر کے روز پارٹی صدر اور سابق وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کی قیادت کو[en]Kavitha hails KCR[/en] تلنگانہ میں زرعی شعبہ کے لیے سنہرا دور قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ریاست میں کاشتکاری کو کے سی آر کی قیادت میں نئی زندگی ملی، اور گزشتہ 10 برسوں میں زرعی پیداوار کی قدر میں 70,000 کروڑ روپئے سے زائد کا اضافہ ہوا، جس کی توثیق مرکزی وزارت شماریات نے بھی کی ہے۔
کویتا نے اس پیش رفت کو کئی اہم اقدامات کا نتیجہ قرار دیا، جن میں مشن کاکتیہ کے تحت تالابوں کی بحالی، کالیشورم پراجکٹ سے خشک علاقوں میں دریائے گوداوری کا پانی پہنچانا، بلا رکاوٹ مفت برقی فراہمی، بروقت بیج اور کھاد کی تقسیم، اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے ریتھو بندھو اور ریتھو بیمہ جیسے اسکیمات شامل ہیں۔
انہوں نے دیہی زرعی مراکز کے قیام، نہروں پر پمپ سیٹوں کے لیے رسمی منظوری، آبی ٹیکس اور زرعی اراضی ٹیکس کے خاتمے جیسے اصلاحی اقدامات کو بھی اجاگر کیا۔
کویتا کے مطابق، ان آبپاشی اور سرمایہ کاری اقدامات نے ایک ایسے وقت میں کاشتکاری کو سنبھالا دیا جب وہ مکمل تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی تھی۔
కేసీఆర్ పాలన.. సాగుకు స్వర్ణయుగం
కుండబద్దలు కొట్టిన కేంద్ర అర్థ గణాంక శాఖ
పదేళ్లలోనే రూ.70 వేల కోట్లకు పైగా పెరిగిన పంట ఉత్పత్తుల విలువ
మిషన్ కాకతీయతో చెరువులను బాగు చేయించి..
కాళేశ్వరం ప్రాజెక్టుతో బీడు భూములకు గోదావరి గంగమ్మను మళ్లించి..
పెండింగ్ ప్రాజెక్టులను శరవేగంగా… pic.twitter.com/ppb4DHnDrZ
— Kavitha Kalvakuntla (@RaoKavitha) June 30, 2025