
حیدرآباد: [en]BJP MP Lakshman[/en] نے بدھ کے روز الزام عائد کیا کہ کانگریس کی قیادت والی تلنگانہ حکومت کے وزراء درپردہ بی آر ایس سے سیاسی رابطے میں ہیں، جبکہ وزیراعلیٰ ریونت ریڈی اپنی ہی کابینہ پر قابو پانے سے قاصر ہیں۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے لکشمن نے کہا کہ ریونت ریڈی اپنی ناکامیوں پر بی جے پی کو نشانہ بنا رہے ہیں، حالانکہ انہیں سب سے پہلے اپنی کابینہ کے وزراء کی عدم تعاون کا سامنا ہے۔
لکشمن نے دعویٰ کیا کہ کانگریس اور بی آر ایس بظاہر سیاسی مخالفین نظر آتے ہیں، لیکن درحقیقت دونوں جماعتیں خفیہ طور پر ایک دوسرے سے ہم آہنگی پیدا کر رہی ہیں اور عوام کو گمراہ کر رہی ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ دونوں جماعتیں پانی کی تقسیم کے مسئلے پر تلنگانہ کے ساتھ ناانصافی کر رہی ہیں، اور بناکاچرلہ منصوبے کو محض جذبات بھڑکانے اور حکمرانی کی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
لکشمن نے اس حکمت عملی کو “ڈیورشن پالیٹکس” قرار دیتے ہوئے مشورہ دیا کہ ریونت ریڈی اور آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ چندرابابو نائیڈو کو بین الریاستی آبی تنازعات کے حل کے لیے براہِ راست بات چیت کرنی چاہیے، ورنہ مرکز کو مداخلت کرنی پڑے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ تلنگانہ کے مفادات کا تحفظ بی جے پی کی اولین ترجیح ہے، اور پارٹی ہر سطح پر اس مسئلے کو اجاگر کرے گی۔