حیدرآباد:تلنگانہ میں ایک معمول کی سرکاری تقریب اس وقت جذباتی رنگ اختیار کر گئی جب کانگریس کی رکنِ اسمبلی یشسوِنی ریڈی اندرماں ہاوسنگ اسکیم Indiramma housing کے تحت منظوری دستاویزات تقسیم کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئیں۔ یہ واقعہ منگل کو ضلع محبوب آباد کے پیدّاوَنگارا منڈل کے ایک رعیتو ویدیکا مرکز پر پیش آیا۔
پالاکرتی حلقے سے تعلق رکھنے والی یشسوِنی ریڈی جیسے ہی مستحقین کو اسکیم کے کاغذات سونپنے لگیں، وہ خود پر قابو نہ رکھ سکیں اور جذبات کی شدت سے ان کے آنسو بہنے لگے۔ موقع پر موجود خواتین نے انہیں دلاسہ دیا اور “اوروکو اکّا” کہہ کر انہیں سنبھلنے کی تلقین کی۔
Indiramma housing اسکیم کو کانگریس حکومت نے وقار اور خوداعتمادی کی علامت کے طور پر دوبارہ متعارف کرایا ہے، جس کا مقصد غریب خاندانوں کو گھر بنانے کے لیے مرحلہ وار مالی امداد فراہم کرنا ہے۔ اسکیم کے تحت ہر مستحق خاندان کو مجموعی طور پر 5 لاکھ روپئے کا گرانٹ دیا جا رہا ہے۔
نئی رہنما خطوط کے مطابق، مستحقین کو 400 سے 600 اسکوائر فٹ رقبے پر گھر تعمیر کرنا ہوگا۔ رقم چار مراحل میں جاری کی جاتی ہے: بنیاد مکمل ہونے پر 1 لاکھ، دیواریں کھڑی کرنے پر مزید 1 لاکھ، چھت کی تکمیل پر 2 لاکھ، اور مکمل گھر پر آخری 1 لاکھ۔ تمام رقوم براہِ راست مستحقین کے بینک کھاتوں میں گرین چینل کے ذریعے منتقل کی جاتی ہیں۔
یشسوِنی ریڈی کے جذباتی لمحے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گئی، جس نے نہ صرف ان کی ذاتی وابستگی کو اجاگر کیا بلکہ اس اسکیم کی اہمیت کو بھی دوبارہ مرکزِ توجہ بنا دیا۔
کانگریس قائدین نے بارہا اس اسکیم کو محض فلاحی وعدہ نہیں بلکہ غریبوں کے وقار کا اعلان قرار دیا ہے۔ اور اسی دن، کاغذوں، تقاریر اور ضابطوں کے بیچ، ایک نوجوان ایم ایل اے کی خاموش آنکھیں شاید وہ سب کچھ کہہ گئیں جو الفاظ ادا نہ کر سکے۔