حیدرآباد: حالیہ منعقدہ Miss World Pageant–2025 کو تلنگانہ کے سیاحت کے وزیر جوپلی کرشنا راؤ نے ایک بڑی کامیابی قرار دیا، اور کہا کہ اس بین الاقوامی ایونٹ نے ریاست کی تہذیبی ورثہ اور ثقافت کو عالمی سطح پر اجاگر کیا ہے۔
سیکریٹریٹ میں بی سی ویلفیئر کے وزیر پونم پربھاکر کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر سیاحت نے کہا کہ تلنگانہ، جو ملک کی سب سے نئی ریاست ہے، نے ایک ماہ پر محیط بین الاقوامی مقابلے کی کامیاب میزبانی کر کے اپنی صلاحیت کو ثابت کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ریاست آئندہ اولمپک جیسے بڑے عالمی مقابلوں کی میزبانی کے لیے بھی تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ مس ورلڈ کے شرکاء نے تلنگانہ کے تاریخی، ثقافتی اور روحانی مقامات کا دورہ کیا، جس سے ریاست کے سیاحتی مقامات کو عالمی سطح پر توجہ حاصل ہوئی۔ “یہ مقابلہ صرف خوبصورتی کا نہیں تھا بلکہ تلنگانہ کی کہانی دنیا کو سنانے کا ایک ذریعہ تھا”۔
انہوں نے بتایا کہ اس تقریب پر مجموعی طور پر 30 کروڑ روپئے خرچ ہوئے، جن میں سے 21 کروڑ اسپانسرز کے ذریعے پورے کیے جا چکے ہیں۔ مزید 11 کروڑ کی واپسی کی توقع ہے، جو دیگر اسپانسرز کی طرف سے وعدہ شدہ ہے۔ “وزیر نے دعویٰ کیا کہ اگر تمام اسپانسرز اپنے وعدے پر قائم رہیں، تو حکومت نے ایک روپیہ بھی خرچ کیے بغیر اس عظیم الشان ایونٹ کی میزبانی کی ہے”۔
اپوزیشن جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے راؤ نے بی آر ایس قائدین پر الزام لگایا کہ وہ اس ایونٹ کی کامیابی سے توجہ ہٹانے کے لیے من گھڑت باتیں پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا: “بی آر ایس والے یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ ہر حسینہ کو 30 تولہ سونا دیا گیا، جبکہ ہم نے تو تین گرام بھی نہیں دیا۔”
وزیر نے بی آر ایس ایم ایل اے ہریش راؤ کو بھی آڑے ہاتھوں لیا، اور ان پر مس ورلڈ ایونٹ کے اخراجات سے متعلق عوام کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا۔ “چومحلہ پیلس میں ایک پلیٹ کھانے کا خرچ ایک لاکھ روپئے ہونے کا دعویٰ کیا گیا، جبکہ اصل خرچ صرف 8,200 روپئے فی پلیٹ تھا”، انہوں نے وضاحت کی۔
راؤ نے بی آر ایس قائدین کو چیلنج کیا کہ وہ مس ورلڈ پیجینٹ کی فنڈنگ پر کھلے مباحثے میں شامل ہوں اور تلنگانہ کے عوام سے جھوٹ پھیلانے پر معافی مانگیں۔
آخر میں وزیر نے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے مس ورلڈ پیجینٹ–2025 کو حیدرآباد لانے میں کلیدی کردار ادا کیا، اور ان تمام افراد کی ستائش کی جنہوں نے ایونٹ کو کامیاب بنانے میں تعاون کیا۔