بنڈی سنجے نے ریونت ریڈی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ سرکاری ملازمین کو فوائد دینے سے قاصر ہے، اسی لیے ریٹائرمنٹ کی عمر 65 سال کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
حیدرآباد: مرکزی مملکتی وزیر داخلہ بنڈی سنجے نے الزام لگایا ہے کہ تلنگانہ کے سابق چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ اپنی حکومت میں سرکاری ملازمین کو ریٹائرمنٹ کے فوائد دینے میں ناکام رہے، اسی لیے انہوں نے ریٹائرمنٹ کی عمر 59 سے بڑھا کر 61 سال کردی تھی۔ اب موجودہ چیف منسٹر ریونت ریڈی بھی اسی طرز پر ریٹائرمنٹ کی عمر 61 سے بڑھا کر 65 سال کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں، کیونکہ ان کی حکومت بھی ملازمین کو فوائد دینے کے قابل نہیں ہے۔
ورنگل کے واگدیو کالج میں بی جے پی ٹیچر ایم ایل سی امیدوار کے حق میں انتخابی مہم کے دوران بنڈی سنجے نے کہا کہ کانگریس کو ایک موزوں ٹیچر امیدوار بھی نہیں ملا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی آر ایس کے کسی بھی رہنما نے کے چندرشیکھر راؤ (کے سی آر) کی تصویر کے ساتھ انتخابات میں حصہ لینے کی ہمت نہیں کی۔
بنڈی سنجے نے دعویٰ کیا کہ گریجویٹ ایم ایل سی انتخابات میں کانگریس کے ایک امیدوار نے جیتنے سے پہلے ہی پارٹی چھوڑنے کی تیاری کرلی ہے، جو کانگریس کے اندرونی اختلافات کو ظاہر کرتا ہے۔
بی جے پی کی عوامی جدوجہد اور کانگریس پر سوالات
بنڈی سنجے نے کہا کہ بی جے پی ہمیشہ کسانوں، خواتین اور بے روزگار نوجوانوں کے حقوق کے لیے لڑ رہی ہے، لیکن عوام نے ووٹ کانگریس کو دے کر غلطی کی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ ریونت ریڈی، کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی اور بھٹی وکرمارکا نے کب کسی عوامی تحریک میں حصہ لیا؟ کیا وہ کبھی عوامی مسائل کے لیے جیل گئے؟
اپنے خلاف درج مقدمات کا حوالہ دیتے ہوئے بنڈی سنجے نے کہا کہ اگرچہ وہ مرکزی وزیر داخلہ ہیں، ان کے خلاف 109 مقدمات درج ہیں، لیکن یہ تمام مقدمات عوامی جدوجہد کی وجہ سے ہیں، نہ کہ کسی ذاتی مفاد کے لیے۔
تلنگانہ میں سیاسی ماحول گرم ہے، اور بی جے پی کانگریس حکومت کے اقدامات کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے۔ گریجویٹ ایم ایل سی انتخابات میں کانگریس، بی جے پی اور بی آر ایس کے امیدواروں کی کارکردگی آئندہ سیاسی صورتحال کو متاثر کر سکتی ہے۔