
حیدرآباد: مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ [en]Bandi Sanjay[/en] کمار نے جمعہ کے روز کانگریس پارٹی کی جانب سے منعقد کیے جانے والے “سماجی انصاف سمرا بھیری” عوامی جلسہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے سراسر منافقت قرار دیا اور کہا کہ کانگریس کو اس جلسے کا نام “سماجی ناانصافی سمرا بھیری” رکھنا چاہیے۔
انہوں نے طنزیہ انداز میں سوال کیا:
“سماجی انصاف پر بات کرنے کا کانگریس کو کیا اخلاقی حق ہے؟ جس پارٹی نے ملک پر 50 سال سے زائد حکومت کی، کیا اس نے کبھی کسی پسماندہ طبقات (BC) کے لیڈر کو وزیراعظم بنایا؟ یا کسی BC لیڈر کو وزیراعلیٰ بنایا؟”
بنڈی سنجے نے ریونت ریڈی حکومت پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ BC طبقے کو صرف علامتی نمائندگی دی گئی ہے۔
“صرف پونم پربھاکر کو وزیر بنایا گیا، باقی BC قائدین کا کیا ہوا؟”
انہوں نے کانگریس پر الزام لگایا کہ اسمبلی انتخابات سے قبل کیے گئے چھ گارنٹی وعدے ابھی تک پورے نہیں کیے گئے اور کہا کہ ایسے میں پارٹی کو سماجی انصاف کی بات کرنے کا کوئی جواز نہیں۔
یوریا مسئلہ پر تبصرہ کرتے ہوئے بنڈی سنجے نے تلنگانہ حکومت کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ریاست جان بوجھ کر بحران کا ڈرامہ رچا رہی ہے تاکہ مرکز کو بدنام کیا جا سکے۔
“مرکز نے ریاست کی درخواست سے بھی زیادہ یوریا فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے،” انہوں نے دعویٰ کیا۔
انہوں نے وزیر زراعت تمّلا ناگیشور راؤ کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وہ افسران کی غلط معلومات کا شکار ہو کر عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔
بنڈی سنجے نے کہا کہ بی جے پی دیہی علاقوں میں تیزی سے مقبول ہو رہی ہے اور کانگریس بلدیاتی انتخابات سے قبل مایوسی میں سیاسی ڈرامے کر رہی ہے۔