Read in English  
       
Raja Singh
Spread the love

حیدرآباد: گوشہ محل کے ایم ایل اے [en]Raja Singh[/en] کی جانب سے بی جے پی کے ریاستی صدر کے انتخاب پر احتجاجاً استعفیٰ دینے کے بعد پارٹی قیادت اب ان سے مکمل لاتعلقی اختیار کرنے کے لیے تیار نظر آ رہی ہے۔

راجہ سنگھ نے مرکزی وزیر کشن ریڈی کو استعفیٰ پیش کرتے ہوئے انتخابی عمل پر اعتراض ظاہر کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ اب خود کو بی جے پی کا رکن نہیں سمجھتے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق، انہوں نے اسپیکر اسمبلی کو بھی اپنی رکنیت منسوخ کرنے کی درخواست دی ہے۔

بی جے پی کے سینئر قائدین راجہ سنگھ کے متنازع بیانات اور حرکات کی وجہ سے پہلے ہی ناراض تھے، اور اب اسے پارٹی سے علیحدگی کا بہترین موقع قرار دے رہے ہیں۔ کئی قائدین نے مرکزی قیادت کو آگاہ کیا ہے کہ راجہ سنگھ کے ساتھ مزید برداشت ممکن نہیں۔

پارٹی ذرائع نے بتایا کہ اس معاملے پر مرکزی قیادت کو ایک مکتوب روانہ کیا گیا ہے، جس پر کشن ریڈی، مرکزی وزیر بنڈی سنجے، اور نئے ریاستی صدر رام چندر راؤ سمیت کئی اہم شخصیات کے دستخط ہیں۔ اب صرف دہلی سے گرین سگنل کا انتظار ہے، جس کے بعد اسپیکر کو پارٹی موقف سے باضابطہ طور پر آگاہ کیا جائے گا۔

اگر پارٹی اور اسپیکر راجہ سنگھ کا استعفیٰ قبول کر لیتے ہیں تو گوشہ محل میں ضمنی انتخاب ناگزیر ہوگا، جس کے جولائی کے آخر تک ہونے کا امکان ہے۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن اس ضمنی انتخاب کو اکتوبر میں ہونے والے بہار اسمبلی انتخابات کے ساتھ جوڑ سکتا ہے۔

اسی دوران، جوبلی ہلز حلقے میں بھی ضمنی انتخاب کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *