Read in English  
       
Group 1 Recruitment
Spread the love

حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے گروپ 1 تقررات [en]Group 1 Recruitment[/en]کے عمل سے متعلق مختلف درخواستوں پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔ جمعہ کو پانچ روزہ سماعت مکمل ہونے کے بعد جسٹس ناماواراپو راجیشور راؤ کی قیادت والی بینچ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد یہ فیصلہ محفوظ کیا۔

عرضی گزاروں نے گروپ 1 مینس امتحان کے جوابی پرچوں کی جانچ پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ پرچوں کی جانچ میں سنگین خامیاں ہیں، لہٰذا امتحان کو مکمل طور پر منسوخ کر دینا چاہیے۔

یاد رہے کہ ہائی کورٹ نے اپریل میں عبوری احکام جاری کرتے ہوئے تقرری کے عمل پر عارضی روک لگائی تھی، تاہم اسناد کی تصدیق کی اجازت دی گئی تھی۔ کچھ امیدواروں نے، جو مینس امتحان کے لیے اہل قرار پائے، عدالت سے درخواست کی تھی کہ انہیں حتمی تقرری دی جائے۔

ٹیلنگانہ اسٹیٹ پبلک سروس کمیشن (TSPSC) کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پورے امتحان کو منسوخ کرنا بے بنیاد ہے اور درخواستوں کو “بے معنی” قرار دیا۔ وکیل نے کہا کہ کئی امیدواروں نے موجودہ ملازمتیں، بشمول سی آر پی ایف، چھوڑ کر گروپ 1 امتحان دیا ہے، اور ان میں سے اکثر نے دیانتداری سے مینس کے لیے کوالیفائی کیا۔

TSPSC کے وکیل نے مزید کہا کہ خواتین کو زیادہ نمبر ملنے یا معذور امیدواروں کے امتحانی مراکز کی تبدیلی سے متعلق اعتراضات بھی بے بنیاد ہیں۔ وکیل نے دعویٰ کیا کہ امتحان شفاف انداز میں منعقد ہوا اور کہا کہ آندھرا پردیش اور کیرالا میں بھی انگریزی میڈیم امیدواروں نے اسی طرح کے امتحانات کامیابی سے دیے ہیں۔

دونوں فریقوں کی مکمل سماعت کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ رکھا، جو مناسب وقت پر سنایا جائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *