
حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے ہفتہ کے روز ریاستی روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے تحت کرایہ پر بسیں چلانے والی 151 منڈل سطح کی خواتین خود امدادی گروپس کو 1.05 کروڑ روپئے کے چیکس حوالے کیے۔ یہ رقوم ڈپٹی چیف منسٹر مالو بھٹی وکرامارکا، وزراء پونم پربھاکر اور سیتکا نے پراجا بھون میں ’[en]Mahila Shakti[/en]‘ تقاریب کے افتتاح کے موقع پر تقسیم کیں۔
اسی پروگرام میں وزراء نے ’مہالکشمی: مہیلا سادھیکارَتا لو پرگتی چکرالو‘ کے عنوان سے خواتین شاعرات و مصنفات کی جانب سے خواتین کے اختیار و ترقی پر تحریر کردہ ایک نئی کتاب کی بھی رسم رونمائی انجام دی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا نے سابق حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اُس نے خواتین کی فیڈریشنز کو مسلسل نظرانداز کیا۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار میں آنے کے بعد کانگریس حکومت نے خواتین کی فلاح و بہبود کو ترجیح دی ہے اور کئی ہدفی اسکیمات شروع کی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ مزید اقدامات بھی منصوبہ بند ہیں اور خواتین کے گروپس کو تجارتی مواقع میں حصہ لینے کی بھرپور حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا مقصد ہے کہ ایک کروڑ خواتین کو لاکھ پتی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ زمینی سطح تک رسائی اور اسکیمات کی شفافیت ہی کامیابی کی کنجی ہے، اور حکومت اس جانب پوری سنجیدگی سے کام کر رہی ہے۔ بھٹی وکرامارکا نے اعلان کیا کہ 10 سے 16 جولائی کے درمیان ریاست بھر میں بغیر سود کے قرض چیکس تقسیم کیے جائیں گے۔
انہوں نے کانگریس حکومت کو عوامی حکومت قرار دیتے ہوئے کہا کہ حقیقی ترقی اسی وقت ممکن ہے جب گھر کی خواتین سربراہان کو مالی طور پر بااختیار بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کو خواتین کی ترقی میں قومی مثالی ریاست بنایا جائے گا۔