Read in English  
       
NIT Seat
Spread the love

حیدرآباد: کریم نگر ضلع کے ایک یومیہ مزدور کے بیٹے نے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹکنالوجی (NIT) ورنگل میں [en]NIT Seat[/en] حاصل کر کے تعلیمی میدان میں شاندار کامیابی حاصل کی ہے، مگر فیس کی ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے داخلہ خطرے میں پڑ گیا ہے۔ خاندان نے عوام اور عطیہ دہندگان سے مالی مدد کی اپیل کی ہے۔

حضورآباد منڈل کے سنگاپور گاؤں سے تعلق رکھنے والے نیرٹی اشوک اور للتا کے بیٹے رشی نے الگونور کے سوشیل ویلفیئر گروکولا اور گولی دوڈی کے ایس سی ویلفیئر جونئر کالج میں تعلیم حاصل کی، جہاں انہوں نے انٹرمیڈیٹ میں 941 نمبرات حاصل کیے۔ رشی نے JEE Mains میں 96.98 پرسنٹائل اور JEE Advanced میں آل انڈیا رینک 4,797 حاصل کرتے ہوئے این آئی ٹی ورنگل میں الیکٹرانکس اینڈ کمیونیکیشن انجینئرنگ (وی ایل ایس آئی) میں سیٹ حاصل کی ہے۔

اس کے بڑے بھائی پہلے ہی عثمانیہ میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور کالج نے خصوصی اجازت کے تحت ان کی فیس موخر کی ہے، کیونکہ خاندان معاشی طور پر سخت پریشانی میں ہے۔

NIT ورنگل نے پہلے سال کے لیے ₹1.48 لاکھ اور بعد کے ہر سال کے لیے ₹1.03 لاکھ فیس مقرر کی ہے، جس سے کل رقم ₹4.59 لاکھ بنتی ہے۔ خاندان پہلے ہی قرض لے چکا ہے اور اب مزید رقم کا انتظام ممکن نہیں۔

رشی اس ماہ داخلہ لینے والا ہے اور اگر مقررہ وقت تک فیس جمع نہ ہوئی تو اس کی سیٹ ضائع ہو سکتی ہے۔ ایسے میں اس ہونہار طالب علم کے خواب ٹوٹنے کا اندیشہ ہے۔ اہلِ خیر حضرات اور تنظیموں سے اپیل ہے کہ رشی کی تعلیم کے لیے آگے آئیں تاکہ وہ مستقبل میں ملک کا کارآمد انجینئر بن سکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *