
حیدرآباد: 62 سالہ ریٹائرڈ ایل آئی سی افسر نے [en]ICET[/en] امتحان میں 178 واں رینک حاصل کر کے نوجوانوں اور طلبہ کو نئی امید دی ہے کہ ناکامی کا مطلب زندگی کا خاتمہ نہیں ہوتا بلکہ ایک نئے آغاز کا موقع ہوتا ہے۔
یہ متاثر کن واقعہ عادل آباد ٹاؤن کے ٹیچرس کالونی سے تعلق رکھنے والے روولا سوریہ نارائنا کا ہے، جنہوں نے حالیہ برسوں میں ذاتی المیوں کا سامنا کیا۔ ان کے چھوٹے بیٹے، جو میڈیکل طالب علم تھے، کا انتقال بیماری کے سبب ہوا، جب کہ ان کی اہلیہ، جو ایک سرکاری ٹیچر تھیں، کووڈ-19 سے جانبر نہ ہو سکیں۔ ان صدموں کے بعد 2020 میں انہوں نے ایل آئی سی سے رضاکارانہ سبکدوشی اختیار کی اور اپنے بڑے بیٹے کے پاس پربھنی، مہاراشٹرا منتقل ہو گئے۔
سوریہ نارائنا نے بتایا کہ وہ طالب علموں کی خودکشی کی خبریں سن کر بےحد دلبرداشتہ ہو گئے تھے اور یہ پیغام دینا چاہتے تھے کہ زندگی کبھی ختم نہیں ہوتی، چاہے کتنی بھی مشکلات ہوں۔ چونکہ ICET میں عمر کی کوئی حد نہیں، انہوں نے یوٹیوب ویڈیوز اور اسٹڈی میٹریل کی مدد سے تیاری شروع کی۔ پچھلے سال پہلی کوشش میں انہیں 1,828 واں رینک حاصل ہوا، لیکن اس سال انہوں نے صرف 3 تا 4 گھنٹے روزانہ پڑھائی کر کے 178 واں رینک حاصل کیا۔
انہوں نے گزشتہ سالوں کے پرچے حل کیے، نوٹس بنائے، اور اپنی غلطیوں سے سیکھا۔ ان کا کہنا ہے: “میں چاہتا ہوں کہ نوجوان یہ سمجھیں کہ ایک ناکامی زندگی کا خاتمہ نہیں۔ اگر میری کہانی سے صرف ایک شخص کو بھی امید ملے تو میری محنت کامیاب ہو جائے گی۔”
ان کی اس کامیابی نے معاشرے میں حوصلہ افزائی کا ایک نیا پیغام دیا ہے، خاص طور پر ان افراد کے لیے جو عمر یا حالات کے باعث تعلیم کو خیر باد کہہ دیتے ہیں۔ ICET میں ان کی کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ جذبہ، مستقل مزاجی اور حوصلہ ہو تو کچھ بھی ناممکن نہیں۔