Read in English  
       
Masab Cheruvu Drain
Spread the love

حیدرآباد: حیدرآباد ڈیزاسٹر ریسپانس اینڈ ایسیٹس مانیٹرنگ اینڈ پروٹیکشن (HYDRAA) کے کمشنر اے وی رنگاناتھ نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ مانصاحب چیروو [en]Masab Cheruvu Drain[/en] سے پیدا عنبر پیٹ تک 7.5 کلومیٹر طویل نالے کو ماڈل پروجیکٹ کے طور پر ترقی دی جائے گی تاکہ شہر میں سیلاب کی روک تھام اور نکاسیٔ آب کے نظام کو مؤثر بنایا جا سکے۔

کمشنر نے ابراہیم پٹنم کے رکن اسمبلی مال ریڈی رنگا ریڈی کے ہمراہ جلی کنٹہ، دلاورخان اور اطراف کی سیلاب زدہ کالونیوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ مانصاحب چیروو سے دلاورخان کے درمیان کئی علاقوں میں طوفانی پانی کی نکاسی کا کوئی مناسب نظام موجود نہیں، جس کی وجہ سے ہر مانسون میں پانی جمع ہونے کی شکایات سامنے آتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رہائشی تعمیرات میں مزید اضافہ ہونے سے قبل نالے کو مناسب چوڑائی کے ساتھ وسعت دینا ناگزیر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریونیو، جی ایچ ایم سی اور محکمہ آبپاشی سمیت مختلف محکموں کے ساتھ ہم آہنگی اجلاس منعقد کیے جائیں گے تاکہ ایک جامع منصوبہ بندی تیار کی جا سکے۔

Masab Cheruvu Drain

مانصاحب چیرو نالہ کی ترقی کے سلسلے میں کمشنر نے جلی کنٹہ میں زیر التواء ڈبل بیڈروم مکانات کے پراجکٹ کا جائزہ بھی لیا، جہاں زیر زمین پانی کی سطح بلند ہونے کے باعث سیلر کی تعمیر متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ جھیلوں کے درمیان موجود تمام نکاسیٔ آب کے نالوں کو مکمل طور پر اپ گریڈ کرنا ضروری ہے تاکہ مستقبل میں سیلاب سے بچا جا سکے۔

کمشنر نے کرمان گھاٹ، بدنگی گی پیٹ اور ادے نگر کالونی جیسے علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے نالے کی توسیع میں رکاوٹ بننے والے نکات کی نشاندہی کی اور افسران کو فوری کارروائی کی ہدایت دی۔ راویریالا جھیل کا بھی معائنہ کیا گیا، جہاں اوپری علاقوں کی رہائش گاہوں کو زیر آب آنے کا خطرہ لاحق ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ جھیلوں پر مزید تجاوزات برداشت نہیں کی جائیں گی اور جو افراد جھیلوں میں مٹی ڈال رہے ہیں ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ صرف جھیلوں اور نالوں کے تحفظ کے ذریعے ہی شہر کو مستقبل کے سیلابی خطرات سے بچایا جا سکتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *