
حیدرآباد: گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (GHMC) نے [en]Building Regularisation[/en] کے عمل کو آسان اور تیز بنانے کے لیے جی ایچ ایم سی ایکٹ کی دفعہ 455A میں ترمیم کا فیصلہ کیا ہے۔ غیر مجاز تعمیرات کو قانونی حیثیت دلوانے کے لیے شہریوں کی جانب سے درخواستوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جس کے باعث کمشنر سطح پر منظوری میں تاخیر ہو رہی ہے۔
جی ایچ ایم سی کے پلاننگ شعبے نے ایک تجویز تیار کی ہے جس کے مطابق بلڈنگ ریگولرائزیشن کی منظوری کا اختیار کمشنر سے منتقل کر کے زونل کمشنرز کو دیا جائے گا، تاکہ فائلوں کی یکسوئی میں سرعت آئے اور افسر شاہی رکاوٹوں کو کم کیا جا سکے۔
یہ ترمیمی تجویز جمعرات کے روز میئر گدوال وجیالکشمی کی صدارت میں منعقد ہونے والے اسٹانڈنگ کمیٹی اجلاس میں زیر بحث آئے گی۔ توقع ہے کہ کمیٹی اس تجویز کو منظور کرے گی، جس کے بعد درخواستوں کی جانچ اور منظوری کا عمل مزید تیز اور مؤثر ہو جائے گا۔
یہ اقدام ان ہزاروں شہریوں کے لیے راحت کا باعث بن سکتا ہے جو برسوں سے اپنی تعمیرات کی قانونی حیثیت کے منتظر ہیں۔