Read in English  
       
Microsoft Layoffs
Spread the love

حیدرآباد: مائیکروسافٹ نے سال 2025 میں اب تک 15,000 سے زائد ملازمین کو برطرف[en]Microsoft Layoffs[/en] کر دیا ہے، جب کہ اندرونِ خانہ ملازمین کو خبردار کیا گیا ہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) میں مہارت نہ ہونے کی صورت میں نوکری سے ہاتھ دھونا پڑ سکتا ہے۔

رواں سال کمپنی نے کم از کم چار مراحل میں ملازمتوں میں کٹوتی کی ہے۔ حالیہ مرحلے میں ایک ہی جھٹکے میں تقریباً 9,000 ملازمین فارغ کیے گئے، جن کا تعلق Xbox، گیمنگ اور سیلز شعبوں سے تھا۔ اس سے قبل مئی میں 6,000 افراد کو نکالا گیا، جب کہ جون میں مزید سیکڑوں کی چھانٹی کی گئی۔

ڈویلپر ڈویژن کی صدر جولیا لیوسن نے مبینہ طور پر منیجروں کو سخت ہدایات دی ہیں کہ اب اے آئی مہارت “اختیاری” نہیں رہی۔ ان کا کہنا ہے کہ اب کارکردگی کا اندازہ مائیکروسافٹ کوپائلٹ، ایژور اے آئی اور گٹ ہب کوپائلٹ جیسے اے آئی ٹولز پر عبور کی بنیاد پر کیا جائے گا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق ان برطرفیوں کا تعلق کمپنی کے بڑھتے ہوئے آپریشنل اخراجات کو کنٹرول کرنے سے ہے، جو کہ مائیکروسافٹ کی مصنوعی ذہانت میں بھاری سرمایہ کاری کے باعث بڑھے ہیں۔ رپورٹوں کے مطابق کمپنی اس سال اے آئی پر 80 ارب ڈالر خرچ کرے گی۔ اب تک کی برطرفیوں سے مائیکروسافٹ تقریباً 500 ملین ڈالر کی بچت کر چکی ہے۔

صدر بریڈ اسمتھ نے واضح کیا کہ چھانٹی کا فیصلہ صرف اے آئی آٹومیشن کی وجہ سے نہیں کیا گیا، بلکہ یہ مجموعی لاگت میں کمی کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔

اس کے ساتھ ہی، کمپنی نے ایک نیا پروگرام ’مائیکروسافٹ ایلیویٹ‘ شروع کیا ہے، جس کا مقصد آئندہ پانچ برسوں میں 2 کروڑ افراد کو مصنوعی ذہانت (اے آئی) مہارتوں کی تربیت دینا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *