Read in English  
       
Attacks on Constitution
Spread the love

حیدرآباد: کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ملوروی نے کہا ہے کہ ملک اس وقت جس سب سے بڑے خطرے سے دوچار ہے، وہ [en]Attacks on Constitution[/en] یعنی دستور پر بڑھتے ہوئے حملے ہیں۔ انہوں نے اسے ملک کے جمہوری ڈھانچے کے لیے ایک سنگین انتباہ قرار دیا۔

میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے ملوروی نے کہا کہ کچھ عناصر دستور کے دائرے سے باہر کام کر رہے ہیں، جس کے باعث فوری طور پر جمہوری اقدار اور آئینی تحفظات کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوائی کو دستور کی سالمیت کا محافظ قرار دیتے ہوئے ان کی خدمات کو سراہا۔

ملوروی نے کہا کہ جسٹس گوائی نے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے مسلسل درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور پسماندہ طبقات کے لیے ریزرویشن پر عمل آوری پر زور دیا ہے، جو ان کی آئینی وابستگی کو ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چیف جسٹس گوائی کا تعلق ایک سیاسی پس منظر سے ہے—ان کے والد آر ایس گوائی مہاراشٹرا سے لوک سبھا کے رکن، قانون ساز کونسل کے ممبر اور دو ریاستوں کے گورنر رہ چکے ہیں۔

ملوروی نے تلنگانہ حکومت کی تعلیمی اصلاحات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہر مربوط رہائشی اسکول پر 200 کروڑ روپئے خرچ کیے جا رہے ہیں، جب کہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے 7 لاکھ سماجی بہبود کے ہاسٹل طلباء کے لیے میس چارجز میں اضافہ کیا ہے، جو ایک بڑی ساختی تبدیلی کی علامت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا دستور عوام کے لیے ایک ڈھال کی حیثیت رکھتا ہے اور اسے دنیا کے بہترین آئینوں میں شمار کیا جاتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *