
حیدرآباد: [en]Hyderabad Pub Raid[/en] کے دوران ایک ساؤنڈ انجینئر کے منشیات کے استعمال میں ملوث پائے جانے پر شہر میں نائٹ لائف کے مقامات پر منشیات کے بڑھتے استعمال پر تشویش کی نئی لہر دوڑ گئی ہے۔
یہ اچانک کارروائی ہفتہ کی رات 12 جولائی کو رائے دُرگم پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع “آبان پب” پر انجام دی گئی، جس کی قیادت تلنگانہ نارکوٹکس بیورو کی ایگل ٹیم نے مادھاپور پولیس کے تعاون سے کی۔ افسران نے بتایا کہ انہیں مخصوص خفیہ اطلاع موصول ہوئی تھی کہ پب میں منشیات کا استعمال ہو رہا ہے۔
چھاپے کے دوران کئی افراد کے منشیات ٹیسٹ کیے گئے، جن میں سے مانی رمن نامی ایک ساؤنڈ انجینئر کے ٹیسٹ میں چرس (marijuana) کا مثبت نتیجہ آیا۔ مانی رمن شہر کے مختلف پبز میں بطور ساؤنڈ انجینئر کام کر رہا تھا۔
حکام نے بتایا کہ یہ کارروائی حیدرآباد کو منشیات سے پاک شہر بنانے کی مہم کا حصہ ہے، اور اس مہم کے تحت مسلسل نگرانی جاری ہے۔ تاہم اس کے باوجود، منشیات کے استعمال کے الگ الگ واقعات اب بھی سامنے آ رہے ہیں۔
پولیس نے مانی رمن کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔ یہ واقعہ کومپلی کے مالناڈو کچن ریسٹورنٹ پر کیے گئے اس سے پہلے کے چھاپے کے بعد پیش آیا، جہاں متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا تھا، جن میں نائیجیریائی شہریوں سے منسلک ہوٹل مالک بھی شامل تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شہر کے تمام تفریحی مقامات پر نظر رکھی جا رہی ہے تاکہ ایسے غیر قانونی رجحانات پر مکمل قابو پایا جا سکے۔