
حیدرآباد:حیدرآباد کے گاندھی نگر کی ایک کاروباری خاتون سے [en]Cyber Stock Broking[/en] کے نام پر چلائے جا رہے ایک بڑے سائبر فراڈ میں 3.2 کروڑ روپئے کا دھوکہ کیا گیا۔ فراڈیوں نے خود کو اسٹاک بروکنگ مشیر ظاہر کرتے ہوئے واٹس ایپ پر جھوٹے سرمایہ کاری منافع کا لالچ دیا۔
28 مئی کو متاثرہ خاتون کو واٹس ایپ پر ایک لنک موصول ہوا، جس میں اسے ایک اسٹاک ٹریڈنگ گروپ میں شامل ہونے کی دعوت دی گئی۔ لنک کو مستند سمجھ کر خاتون نے گروپ میں شمولیت اختیار کی اور وہاں دی گئی ٹریڈنگ تجاویز پر سرمایہ کاری شروع کر دی۔
30 مئی سے 9 جولائی کے درمیان تقریباً چھ ہفتوں میں خاتون نے مختلف بینک کھاتوں میں 3.24 کروڑ روپئے منتقل کیے، یہ سمجھ کر کہ وہ رقم حقیقی اسٹاک مارکیٹ میں لگائی جا رہی ہے۔
20 جون تک فراڈیوں نے اسے جعلی پورٹ فولیو اسٹیٹمنٹس دکھائیں جن میں اس کی سرمایہ کاری کی فرضی مالیت 30 کروڑ روپئے ظاہر کی گئی۔ ایک بار اسے 5 لاکھ روپئے نکالنے کی اجازت دی گئی تاکہ اعتبار حاصل کیا جا سکے، مگر اس کے بعد جب بھی خاتون نے مزید رقم نکلوانے کی کوشش کی تو اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
جب گروپ کے اراکین نے جواب دینا بند کر دیا، تو خاتون کو احساس ہوا کہ وہ دھوکہ دہی کا شکار ہو چکی ہے۔ اس کے بعد اس نے سائبر سیکیورٹی بیورو سے رجوع کیا، جہاں اس کی شکایت پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ ایسے فراڈز میں واٹس ایپ، ٹیلیگرام، انسٹاگرام، فیس بک اور ایکس جیسے سوشیل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ ان اسکیموں میں ابتدائی منافع دکھا کر متاثرین کو اعتماد میں لیا جاتا ہے، اور بعد میں تمام رقم ہڑپ لی جاتی ہے۔
سائبر سیکیورٹی بیورو نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس قسم کی جعلی سرمایہ کاری اسکیموں سے ہوشیار رہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان کا سراغ لگایا جا رہا ہے اور جلد سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔