
حیدرآباد: سکندرآباد میں اُجینی مہانکالی بونال تہوار کے دوسرے دن ‘رنگم’ رسم کے دوران متنگی سورن لتا نے شدید انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کی پوجا درست طریقے سے نہ کی گئی تو ایک خطرناک وبا پھیل سکتی ہے اور آگ کے حادثات میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے عقیدت مندوں پر زور دیا کہ وہ مکمل عقیدت اور صحیح رسموں کے ساتھ عبادات انجام دیں۔
مٹی کے گھڑے پر کھڑے ہو کر متنگی سورن لتا نے وجد کی حالت میں پیش گوئیاں کرتے ہوئے کہا کہ اس سال بارشیں معمول کے مطابق ہوں گی اور فصلیں اچھی ہوں گی، لیکن اگر ان کی عبادات میں کوتاہی کی گئی تو جان لیوا بیماری پھیل جائے گی اور آتشزدگی کے واقعات بڑھ جائیں گے۔
انہوں نے عوام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ لوگ اپنے بچوں کو نظرانداز کرتے ہیں، جب کہ وہ خود سب کی حفاظت ماں کی طرح کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا: “تم اپنے بچوں کو چھوڑ دیتے ہو، لیکن میں تمہیں پیٹ میں لے کر چلتی ہوں اور تمہاری نگہبانی کرتی ہوں۔”
متنگی سورن لتا نے منتظمین پر سخت ناراضگی ظاہر کی کہ گزشتہ برسوں کی تنبیہوں کے باوجود غلطیاں دہرا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ پوجا کی اشیاء خود کھا لیتے ہیں لیکن ان کے لیے مخصوص نذر (خون کی قربانی) ادا نہیں کرتے۔ ان کے الفاظ میں: “تم میرے نام پر کھاتے ہو، مگر مجھے وہ نہیں دیتے جو میرا حق ہے۔ اگر میری پوجا پوری طرح نہ کی گئی تو لوگ خون تھوکتے ہوئے مریں گے۔”
انہوں نے دعویٰ کیا کہ خون کی نذر نہ دینے اور عبادات میں کوتاہی کی وجہ سے ہی اموات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا: “میں تقدیر میں مداخلت نہیں کرتی، جو وقت لاتا ہے وہ سب کو جھیلنا ہی پڑے گا، لیکن میں بیچ میں نہیں آؤں گی۔”
متنگی سورن لتا نے زور دے کر کہا کہ ان کا مجسمہ بلا رکاوٹ نصب کیا جائے اور پانچ ہفتے تک لگاتار پوجا و نذریں دی جائیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ “اگر خون نہ دکھایا گیا تو فتنہ و فساد پھیلے گا۔ یہاں تک کہ میرے وِگرا (مورتی) کی تنصیب میں بھی رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں۔”
انہوں نے آخر میں کہا کہ وہ اپنے عقیدت مندوں کے ساتھ ہمیشہ کھڑی رہتی ہیں، مگر ان کے ساتھ جڑنے کے لیے صحیح رسموں اور عبادات کی پابندی لازم ہے۔