
حیدرآباد:بی آر ایس ایم ایل سی اور تلنگانہ جاگرُتی کی صدر کے کویتا نے ریاست کے پولیس سربراہ کو ایک باضابطہ مکتوب [en]Kavitha writes to DGP[/en]پیش کرتے ہوئے ایم ایل سی چنتاپندو نوین عرف تین مار ملنّا کے خلاف توہین آمیز بیانات اور احتجاج کے دوران فائرنگ کے واقعے پر فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
کویتا نے یہ مکتوب ڈی جی پی دفتر میں ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (لاء اینڈ آرڈر) رمانا کمار کو پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میڈچل میں Q نیوز آفس کے باہر ہوئے احتجاج کے دوران ملنّا کے گن مین نے جو ہوائی فائرنگ کی، وہ غیر ضروری اور خطرناک تھی، اور متعلقہ گن مین کو فوری برطرف کیا جانا چاہیے۔
یہ احتجاج تلنگانہ جاگرُتی کے کارکنوں کی قیادت میں اس وقت شروع ہوا جب تین مار ملنّا نے بی سی ریزرویشن سے متعلق بیان میں مبینہ طور پر کویتا پر ذاتی حملہ کیا۔ مظاہرہ دیکھتے ہی دیکھتے پرتشدد رخ اختیار کر گیا، دفتری فرنیچر توڑا گیا، اور حالات کشیدہ ہو گئے۔ اسی دوران ملنّا کی سیکورٹی نے ہوا میں گولیاں چلائیں، جس سے عوامی ماحول میں خوف و ہراس پیدا ہو گیا۔
اب یہ معاملہ ایک سنگین سیاسی تنازع میں بدل چکا ہے۔ دونوں ایم ایل سیز نے پولیس سے رجوع کیا ہے۔ کویتا نے اپنے مکتوب میں سوال اٹھایا کہ فائرنگ جیسا قدم کیوں اٹھایا گیا؟ اور کیا گن مین نے ملنّا کی ہدایت پر ایسا کیا؟ انہوں نے مکمل تحقیقات اور متعلقہ افراد کے خلاف کارروائی کی اپیل کی ہے۔
یہ واقعہ تلنگانہ کی سیاسی فضا میں کشیدگی کو مزید ہوا دے رہا ہے، جہاں اب نہ صرف الزامات کا تبادلہ ہو رہا ہے بلکہ امن و قانون کی صورتحال پر بھی سوالات اٹھنے لگے ہیں۔