Read in English  
       
Kavitha rebuts Medigadda
Spread the love

حیدرآباد: بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کے کویتا نے میڈی گڈہ بیراج کے منہدم ہونے سے متعلق خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے فوری مرمت اور کالیشورم پراجکٹ کے ذریعہ آبپاشی بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ Kavitha rebuts Medigadda معاملے پر اُن کا کہنا تھا کہ کسانوں کو پانی سے محروم رکھنے کے لیے نیشنل ڈیم سیفٹی اتھارٹی کو بہانہ نہ بنایا جائے۔

سوشل میڈیا پر گردش کر رہی خبروں کے ردعمل میں کویتا نے وضاحت دی کہ صرف ساتویں بلاک کے دو پلرس دھنسے ہیں، تاہم پوری ساخت بدستور کارآمد ہے۔ اُن کے مطابق نقصان کے بعد سے اب تک 5,657 ٹی ایم سی پانی نیچے چھوڑا جا چکا ہے، جس میں سے نصف سے زیادہ اُسی متاثرہ بلاک سے گزرا ہے، اور کوئی رکاوٹ پیش نہیں آئی۔

کویتا نے نشاندہی کی کہ مہاراشٹرا اور کرناٹک میں شدید بارشوں کے سبب کالیشورم اور اس سے منسلک منصوبوں میں پانی کی آمد جاری ہے، جس کے پیش نظر ساتویں بلاک میں روزانہ ریڈنگ درج کی جا رہی ہے، جبکہ دیگر بلاکس کی نگرانی ہر 15 دن میں کی جاتی ہے۔ یہ ڈیٹا باقاعدگی سے نیشنل ڈیم سیفٹی اتھارٹی کو روانہ کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ مرمت کا کام فوری شروع کیا جائے، کیونکہ میڈی گڈہ ریاست تلنگانہ کی “لائف لائن” ثابت ہو سکتی ہے۔ کویتا نے مزید کہا کہ دانستہ تاخیر بند کی جائے اور کالیشورم پراجکٹ کے موٹروں کو دوبارہ چلایا جائے تاکہ زرعی زمینوں کو پانی فراہم کیا جا سکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *