
حیدرآباد: تلنگانہ وکلاء جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے انتباہ دیا ہے کہ آئندہ مقامی بلدی انتخابات میں پسماندہ طبقات کے لیے مختص 42 فیصد BC Quota میں کسی بھی سیاسی جماعت کی جانب سے رکاوٹ کی صورت میں عدالت سے رجوع کیا جائے گا اور وسیع سطح پر احتجاج کیا جائے گا۔
کاچی گوڑہ میں منعقدہ اجلاس میں بی سی ویلفیئر ایسوسی ایشن کے قومی نائب صدر گجا ستیہم اور سابق ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل جکولا وامشی کرشنا نے شرکت کی۔ اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ اگر ریاستی حکومت کے جاری کردہ ریزرویشن آرڈیننس میں کوئی مداخلت کی گئی تو اسے عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔
کمیٹی نے اعلان کیا کہ بڑے پیمانے پر احتجاجات منظم کیے جائیں گے، جن کے دوران ایک لاکھ ڈھول بجا کر اُن دفاتر، اداروں اور رہائش گاہوں کے سامنے مظاہرہ کیا جائے گا جو بی سی ریزرویشن کی راہ میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔
بی سی ویلفیئر ایسوسی ایشن کے قومی صدر و رکن پارلیمنٹ آر. کرشنیا نے بھی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پسماندہ طبقات کے ساتھ کسی بھی قسم کی ناانصافی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔
اس موقع پر ہائی کورٹ کے سینئر وکلاء رمیش بابو، ناگولا سرینواس یادو، اشوک کمار، دیویندر، نوین کمار، انجیا، اکھیل کمار، وِنود کمار اور رنگاچاری بھی موجود تھے اور انہوں نے ریاستی حکومت کے اقدامات کی حمایت کی۔
مقررین نے زور دیا کہ بی سی طبقات کو ان کا آئینی حق دینے میں کوئی تاخیر یا مداخلت ناقابل قبول ہوگی، اور ضرورت پڑنے پر احتجاجی تحریک کو ریاست گیر سطح پر وسعت دی جائے گی۔