
حیدرآباد: حیدرآباد کی ایگل یونٹ نے ایک اہم Drug Trafficking Case میں کارروائی کرتے ہوئے تلنگانہ پولیس کے دو اعلیٰ افسران کے بیٹوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ وہ شہر کے پبوں اور ہوٹلوں کے ذریعے منشیات کی اسمگلنگ کے منظم نیٹ ورک میں سرگرم تھے۔
گرفتار ہونے والوں میں راہول تیجا شامل ہیں، جو اسپیشل انٹیلیجنس بیورو (SIB) میں اسپیشل ڈیوٹی آفیسر کے طور پر خدمات انجام دینے والے ایک حاضر سروس افسر کے بیٹے ہیں۔ راہول پہلے ہی 2024 کے نظام آباد منشیات کیس میں تیسرے ملزم کے طور پر نامزد ہیں، لیکن اب تک نہ تو انہیں گرفتار کیا گیا تھا اور نہ ہی ضمانت حاصل کی گئی تھی، جس سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی غیر جانبداری پر سوال اٹھے۔
راہول تیجا کا نام ایک بار پھر اس وقت سامنے آیا جب کومپلی میں واقع مالناڈ کچن کے آپریٹر سوریہ انمنینی کی تحویل میں پوچھ گچھ کے دوران انکشافات ہوئے۔ سوریہ کو دہلی سے جوتوں کے ذریعے کوکین اسمگل کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا، اور اس کے نیٹ ورک کا دائرہ شہر بھر کے پب، ہوٹلز اور منشیات استعمال کرنے والوں تک پھیلا ہوا ہے۔
تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ راہول تیجا منشیات ہماچل پردیش، پنجاب اور دہلی سے حاصل کرتا تھا اور انہیں شہر کی نائٹ لائف میں سپلائی کرتا تھا۔ گزشتہ کیس میں ان کے خلاف کارروائی نہ ہونے کی وجہ مبینہ طور پر ان کے والد کے اثر و رسوخ کو قرار دیا جا رہا ہے۔
دوسرا گرفتار ملزم موہن ہے، جو سائبرآباد سی اے آر ہیڈکوارٹرز میں خدمات انجام دینے والے ایک سینئر ڈی سی پی کے بیٹے ہیں۔ موہن، سوریہ کے قریبی ساتھی بتائے جا رہے ہیں اور ان پر ہوٹل و پب کاروبار کے ذریعے منشیات کے ریکیٹ میں شراکت داری کا شبہ ہے۔
ایگل یونٹ نے تفتیش کا دائرہ مزید وسیع کرتے ہوئے مالناڈ کچن سے وابستہ دیگر افراد کی نشاندہی شروع کر دی ہے اور حیدرآباد کے ہوٹل و ہاسپیٹالٹی شعبے میں سرگرم ممکنہ شریکِ جرم افراد کے خلاف بھی تحقیقات جاری ہیں۔