
حیدرآباد: تلنگانہ کے ضلع منچریال کے پرپلی گاؤں میں اُس وقت جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے جب ایک سابق Maoist Leader لاچنّا 40 سال بعد زیر زمین زندگی ترک کر کے اپنے آبائی گاؤں واپس لوٹے۔
لاچنّا، جو ماضی میں ماؤسٹ تحریک میں ایک نمایاں چہرہ سمجھے جاتے تھے، حالیہ دنوں میں اپنی اہلیہ کے ہمراہ پولیس کے سامنے ہتھیار ڈال کر خودسپردگی اختیار کر چکے ہیں۔ وہ تقریباً چار دہائیوں قبل جنگلوں میں چلے گئے تھے اور اس کے بعد ان کا کوئی سراغ نہیں ملا تھا۔
ان کی واپسی پر گاؤں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ مقامی افراد نے ڈھول تاشوں کے ساتھ ان کا والہانہ استقبال کیا، پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں، اور دوست احباب گلے مل کر آنکھوں میں آنسو لیے ماضی کی یادیں تازہ کرتے رہے۔
چند لمحے جذبات سے لبریز تھے، جب پرانے ساتھیوں اور بچپن کے دوستوں نے لاچنّا کو گلے لگا کر ان کی خیریت پر خوشی کا اظہار کیا۔ لاچنّا کی واپسی نے نہ صرف گاؤں والوں کے لیے ایک یادگار موقع فراہم کیا بلکہ کئی برسوں کی شورش اور علیحدگی کے بعد امن و ہم آہنگی کی امید بھی جگائی۔
یہ واقعہ نہ صرف مقامی سطح پر بلکہ ریاستی سطح پر بھی توجہ کا مرکز بن گیا ہے، کیونکہ سابق جنگجو کی پرامن واپسی ایک نادر اور خوش آئند لمحہ تصور کی جا رہی ہے۔