تلنگانہ پی سی سی صدر مہیش کمار گوڑ نے بی جے پی لیڈر بنڈی سنجے پر مذہبی اشتعال انگیزی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر معاملے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کرتے ہیں۔
حیدرآباد: تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی (پی سی سی) کے صدر مہیش کمار گوڑ نے بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر بنڈی سنجے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ہر معاملے میں مذہبی اشتعال انگیزی کی عادت ہوگئی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ دبئی میں منعقدہ بھارت-پاکستان کرکٹ میچ میں بھارت کی جیت کو بھی بنڈی سنجے نے سیاسی فائدہ اٹھانے کے لیے استعمال کیا۔
مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بھارت کی کامیابی کو بی جے پی کی کامیابی کی طرح پیش کرنا بنڈی سنجے کے لیے باعثِ شرم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کے قائدین کو ہر الیکشن میں رام کے نام پر ووٹ لینے کی عادت پڑ گئی ہے، جبکہ کانگریس نے کبھی مذہب کے نام پر سیاست نہیں کی۔
بی جے پی کی سیاست کا مرکز مذہبی تقسیم؟
کریم نگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ بی جے پی قائدین ووٹ حاصل کرنے کے لیے رام کا نام ایسے لے رہے ہیں جیسے رام نے ہی بی جے پی قائم کی ہو۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو چاہیے کہ وہ ملک کی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے گذشتہ 11 برسوں میں کیے گئے کام عوام کے سامنے رکھے، بجائے اس کے کہ ہندو مسلم یا بھارت-پاکستان کے نام پر عوام کو تقسیم کیا جائے۔
تلنگانہ کے بی جے پی وزراء پر الزام
پی سی سی صدر نے کہا کہ ریاست سے تعلق رکھنے والے دو مرکزی وزراء، بنڈی سنجے اور کشن ریڈی، نے تلنگانہ کی ترقی کے لیے کوئی کام نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ذات پات پر مبنی سروے کی مخالفت کرنے کے بجائے اس کی ستائش کی جانی چاہیے۔
مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ تلنگانہ کی ریونت ریڈی حکومت پسماندہ طبقات کو 42 فیصد تحفظات فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے بی جے پی کے قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ وزیراعظم نریندر مودی پر دباؤ ڈالیں تاکہ دستور کے نویں شیڈول کے تحت پسماندہ طبقات کو ہر سطح پر 42 فیصد تحفظات فراہم کیے جائیں۔