
حیدرآباد:جے شنکر بھوپال پلی ضلع میں ایک شخص کے قتل Man Murderedکے الزام میں اس کے سوتیلے بیٹے سمیت 6 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق یہ قتل 1.5 لاکھ روپئے کے معاہدے کے تحت کرایا گیا۔
ریگونڈہ پولیس اسٹیشن میں بدھ کے روز تفصیلات بتاتے ہوئے ڈی ایس پی سمپت راؤ نے کہا کہ متاثرہ شخص پارشا روی (عمر 40 سال)، جو بھوپال پلی منڈل کے کوم پلی گاؤں کا رہائشی تھا، کو اس کی دوسری بیوی رینوکا کے پہلے شوہر سے بیٹے پٹاپلی شریکر نے اپنے پانچ ساتھیوں کے ساتھ مل کر قتل کیا۔
روی نے اپنی پہلی بیوی کو طلاق دے کر رینوکا سے شادی کی تھی، جو بیوہ تھیں اور ان کے دو بچے تھے۔ بعد ازاں ان دونوں کا ایک بیٹا بھی ہوا۔ روی اپنی بیوی پر بے وفائی کا شک کرتا تھا اور اسے جسمانی و ذہنی اذیت پہنچاتا تھا۔ گاؤں میں کئی بار پنچایتیں ہوئیں لیکن مسائل حل نہ ہو سکے۔
مایوسی کے عالم میں رینوکا کے بڑے بیٹے شریکر نے روی کو راستے سے ہٹانے کا منصوبہ بنایا۔ اس نے کوم پلی کے کائیتا سریپال اور حنمکنڈہ کے بوما کانتی ادے چندر سے رابطہ کیا۔ ادے چندر نے مزید دو افراد پاسولا سندیپ اور مولگوری نریش کو اس واردات میں شامل کیا اور 1.5 لاکھ روپئے میں سودا طے پایا۔
سری پال نے ہٹ مین کو قسطوں میں رقم دی—پہلے 25,000 روپئے نقد، اور بعد ازاں گوگل پے کے ذریعے تین بار 14,000، 3,000 اور 10,000 روپئے ٹرانسفر کیے۔ قتل کے لیے ہنمکنڈہ کے سریش سے ایک ماروتی ڈزائر کار کرایے پر لی گئی۔
10 جولائی کو، انہوں نے شریکر کو ملازمت دلانے کے بہانے روی اور رینوکا کو کار میں بٹھایا۔ راستے میں کوم پلی کی ایک وائن شاپ پر رُک کر شراب نوشی کا بہانہ کیا۔ پھر رات کے وقت ترو ملگیری کے قریب بگگو پہاڑیوں پر لے جا کر روی کا گلا رسی سے گھونٹ کر قتل کر دیا۔
لاش کو جھاڑیوں میں پھینک دیا گیا، جیب سے 20,000 روپئے نکالے، اور قتل میں استعمال کی گئی رسی کو بھی وہیں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ بعد ازاں روی کی پہلی بیوی کے رشتہ داروں نے پولیس میں شکایت درج کروائی۔
ریگونڈہ ایس آئی سندیپ کمار نے بدھ کے روز ایک چیک پوسٹ پر ملزمین کو گرفتار کیا۔ شریکر کے فون میں موجود تصاویر کی مدد سے پولیس نے جائے واردات کی نشاندہی کی اور قتل میں استعمال شدہ رسی برآمد کی۔ اس کارروائی میں سی آئی مالیش یادو اور مقامی پولیس نے بھی حصہ لیا۔