Read in English  
       
BC Reservations
Spread the love

حیدرآباد: بی آر ایس ایم ایل سی کے کویتا نے جمعرات کو وزیراعلیٰ ریونت ریڈی زیر قیادت تلنگانہ حکومت کی جانب سے پنچایت راج ایکٹ 2018 میں ترمیم کے ذریعے پسماندہ طبقات کو 42 فیصد ریزرویشنBC Reservations فراہم کرنے والے آرڈیننس کی حمایت کا اعلان کیا۔

بنجارہ ہلز میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کے کویتا نے کہا کہ یہ فیصلہ بالکل درست، بروقت اور ضروری ہے، جسے قانونی ماہرین سے مشورے کے بعد لیا گیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ اقدام آئینی اصولوں کے مطابق ہے اور بی سی طبقات کو سیاسی انصاف فراہم کرنے کی سمت ایک اہم پیش رفت ہے۔

انہوں نے بی آر ایس کی جانب سے آرڈیننس کی مخالفت کو غیر ضروری اور بے بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی قیادت کو جلد یا بدیر اس حقیقت کا ادراک ہو جائے گا۔ طنز کرتے ہوئے کہا: “شاید انہیں سمجھنے میں چار دن لگیں گے۔”

کے کویتا نے ایم ایل سی تین مار ملنّا کی جانب سے اپنے خلاف دیے گئے بیانات پر بھی ناراضگی ظاہر کی اور کہا کہ پارٹی نے ان ریمارکس پر کوئی ردعمل ظاہر نہ کر کے ناانصافی کی ہے۔ انہوں نے کہا: “میں نے یہ معاملہ ان کی دانائی پر چھوڑ دیا ہے، اور سچ کہوں تو میں اُنہیں جانتی بھی نہیں۔”

واضح رہے کہ کویتا اور ملنّا کے درمیان لفظی جنگ اس وقت شدت اختیار کر گئی جب ملنّا نے ان پر غیر شائستہ سیاسی الزامات لگائے۔ اس کے بعد جاگرُتی کارکنان نے ان سے بازپرس کی کوشش کی، جس پر بدنظمی پیدا ہوئی اور ملنّا کے سکیورٹی گارڈ نے ہوا میں فائرنگ کر دی۔

ان تمام تنازعات کے باوجود، کے کویتا نے بی سی ریزرویشن آرڈیننس کی کھل کر حمایت کی اور زور دے کر کہا کہ یہ اقدام مکمل طور پر قانونی بنیادوں پر مبنی ہے اور ریاست میں پسماندہ طبقات کی نمائندگی کو تقویت دے گا۔