
حیدرآباد: راجنا سرسلہ ضلع میں تلنگانہ کے نظریاتی رہنما پروفیسر کوتھاپلّی جئے شنکر کے مجوزہ مجسمے کی بنیاد کو محکمہ آبپاشی کے عہدیداروں نے منہدم کر دیا، جس پر بی آر ایس کی ایم ایل سی کے کویتا نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔
یہ مجسمہ گمبھی راؤ پیٹ کے نماز چرو علاقہ میں واقع نماز چرو باندھ کے قریب نصب کیا جا رہا تھا، جس کا افتتاح 6 اگست کو جئے شنکر کی یوم پیدائش کے موقع پر ہونا تھا۔ ویشوا برہمنا سنگھم کے اراکین نے اس کی تیاری شروع کی تھی، تاہم عہدیداروں نے بغیر اجازت کے تعمیرات کے الزام میں جے سی بی مشین کے ذریعہ بنیاد کو منہدم کر دیا۔
تلنگانہ جاگرتی کی بانی کے کویتا نے اس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ایسے شخص کی توہین ہے جس نے ریاست تلنگانہ کے قیام کے لیے اپنی پوری زندگی وقف کر دی۔ سوشیل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری کردہ بیان میں کویتا نے موجودہ حکومت پر سخت تنقید کی اور کہا کہ یہ سب کچھ اُس چیف منسٹر کی نگرانی میں ہو رہا ہے جس نے کبھی ’جئے تلنگانہ‘ کا نعرہ بھی نہیں لگایا۔
انہوں نے اس انہدام کو ظالمانہ اور بے حرمتی سے تعبیر کرتے ہوئے حکومتِ تلنگانہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اس مجسمے کی تنصیب کی منظوری دے اور اس عمل میں ملوث عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔
తెలంగాణ రాష్ట్ర సాధన కోసం తన జీవితాన్ని అంకితం చేసిన మహనీయుడు ప్రొఫెసర్ జయశంకర్ సార్
రాజన్న సిరిసిల్ల జిల్లా గంభీరావుపేటలోని నమాజ్ చెరువు కట్టపై జయశంకర్ సార్ విగ్రహ ఏర్పాటు కోసం నిర్మించిన గద్దెను కూల్చి వేయడం దారుణం
జై తెలంగాణ అనని ముఖ్యమంత్రి పాలనలో తెలంగాణ మహనీయులకు ఇలాంటి… pic.twitter.com/3RbLAsGaQo
— Kavitha Kalvakuntla (@RaoKavitha) July 19, 2025