Read in English  
       
Malakpet Murder Case
Spread the love

حیدرآباد: پولیس نے Malakpet Murder Case میں چار افراد کو گرفتار کر لیا ہے جن میں سی پی آئی-ایم ایل ریڈ فلیگ پارٹی کے ریاستی سکریٹری ڈونتھی راجیش بھی شامل ہیں۔ یہ کارروائی 15 جولائی کو موسیٰ رام باغ کے ایک پارک میں دن دہاڑے فائرنگ سے قتل کیے گئے سی پی آئی اسٹیٹ کونسل کے رکن کیتھاوت چندو راتھوڑ کے قتل کی تفتیش کے تحت کی گئی۔

کیتھاوت چندو راتھوڑ شالوانہ نگر جی ایچ ایم سی پارک سے صبح کی چہل قدمی کے بعد واپس آ رہے تھے کہ نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ کر دی، جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ پولیس کے مطابق یہ قتل سیاسی رقابت اور ذاتی دشمنی کا نتیجہ تھا، کیونکہ مقتول اور ملزم ڈونتھی راجیش ماضی میں قریبی ساتھی رہ چکے تھے۔

ملک پیٹ پولیس اسٹیشن میں بھارتیہ نیایا سنہتا، آرمز ایکٹ اور ایس سی/ایس ٹی (انسداد مظالم) ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے چھ ملزمان کی نشاندہی کی ہے، جن میں سے کچھ تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے سابقہ مجرمانہ معاملات سے بھی جُڑے ہوئے ہیں۔

پولیس کے مطابق راجیش المعروف راجنا نے کومبا یدوکونڈالو، سرینو عرف ناگراجو، ارجن گیان پرکاش، لنگیبیڈی رام بابو اور کندکوری پرشانت کے ساتھ مل کر قتل کی سازش تیار کی تھی۔ ان کے درمیان مالی تنازع، دھوکہ دہی اور کُنٹلور گاؤں میں 100 ایکڑ اراضی پر ناجائز قبضہ جیسے معاملات دشمنی کا باعث بنے۔

حملے کے روز ملزمان نے دلسکھ نگر سے کرایے پر لی گئی گرے سوئفٹ کار میں راتھوڑ کے مکان کا رخ کیا، لیکن موقع ملتوی کر دیا۔ بعد ازاں وہ پارک میں راتھوڑ کے پہنچنے پر حرکت میں آئے۔ پرشانت نے ان کی آنکھوں میں مرچ پاؤڈر پھینکا اور ارجن و سرینو نے پستول و ریوالور سے فائرنگ کر دی۔ راتھوڑ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔ رام بابو چھریوں سے لیس پیچھے کھڑا رہا تاکہ گولیوں کی ناکامی کی صورت میں حملہ کیا جا سکے۔

جائے واردات سے تین کارتوس، دو چلی نہ جانے والی گولیاں اور دیگر شواہد برآمد کیے گئے۔ استعمال شدہ کار کو اسی روز ضبط کر لیا گیا۔

دو ملزمان کو 18 جولائی کو نلّور فرار ہوتے وقت کاوالی میں گرفتار کیا گیا۔ ان کے قبضے سے وشاکھاپٹنم میں ہونے والی چوری کا سونا بھی برآمد ہوا۔ چند گھنٹوں بعد راجیش اور یدکونڈالو کو جنگاؤں کے قریب اسلحہ اور گولیوں سمیت گرفتار کیا گیا۔

اس تفتیش کی قیادت اے سی پی ملک پیٹ کے سببارامی ریڈی اور ایس ایچ او پی. نریش نے کی، جب کہ اعلیٰ افسران، ساؤتھ ایسٹ زون اور ٹاسک فورس نے نگرانی کی۔