
حیدرآباد: تلنگانہ میں ذات پر مبنی مردم شماری کے سلسلے میں تشکیل دی گئی ماہر کمیٹی نے ریاست بھر میں پسماندہ طبقات کی تعلیمی اور معاشی صورتحالBC Status پر مبنی تفصیلی رپورٹ وزیراعلیٰ ریونت ریڈی کو پیش کردی ہے۔
جسٹس (ریٹائرڈ) سدرشن ریڈی کی صدارت میں قائم اس کمیٹی نے میدان میں حاصل کردہ اعداد و شمار اور جامع تجزیے کی بنیاد پر اپنی سفارشات تیار کیں۔ یہ رپورٹ ریاست میں فلاحی اور ریزرویشن پالیسیوں کی تشکیل میں سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔
وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے اس موقع پر کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری کا یہ اقدام کانگریس رہنما راہول گاندھی کی رہنمائی میں شروع کیا گیا، جنہوں نے بھارت جوڑو یاترا کے دوران اس موضوع پر زور دیا تھا۔ انہوں نے اس اقدام کو ایک تاریخی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے تلنگانہ کو سماجی انصاف کی مثال بننے میں مدد ملے گی۔
ذرائع کے مطابق، رپورٹ میں پسماندہ طبقات کے درمیان عدم مساوات کے خاتمے اور فلاحی اسکیمات کی بہتری کے لیے مخصوص تجاویز دی گئی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے راہول گاندھی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس اہم مسئلے کو قومی سطح پر اجاگر کیا۔
ریونت ریڈی نے دعویٰ کیا کہ مرکزی حکومت بھی اب ملک گیر ذات پر مبنی مردم شماری پر غور کر رہی ہے، جو اس دباؤ کا نتیجہ ہے جو کانگریس کی جانب سے بنایا گیا۔
یہ رپورٹ تلنگانہ میں اعداد و شمار پر مبنی فلاحی اقدامات اور پسماندہ طبقات کے لیے با معنی پالیسی سازی کی سمت ایک اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔