Read in English  
       
ACB Telangana
Spread the love

حیدرآباد: ACB Telanganaنے بدعنوانی کے خلاف کارروائیوں میں تیزی لاتے ہوئے گزشتہ سات ماہ کے دوران مختلف محکموں سے وابستہ 145 افسران کو گرفتار کیا اور 142 مقدمات درج کیے۔

اے سی بی تلنگانہ کو کانگریس حکومت کی جانب سے کھلی چھوٹ دی گئی ہے کہ وہ کسی بھی محکمے یا عہدے کی پرواہ کیے بغیر شکایات پر فوری کارروائی کرے۔ اس ہدایت کے بعد شکایات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جس کے پیش نظر نگرانی اور اچانک معائنوں میں شدت آئی ہے۔

حکام کے مطابق کارروائیوں کے دوران 28.57 لاکھ روپئے کی رشوت ضبط کی گئی، جبکہ آٹھ سینئر افسران کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثے رکھنے کے مقدمات درج کیے گئے۔ ان کے مکانات پر چھاپوں کے دوران کروڑوں روپئے مالیت کی جائیداد کا انکشاف ہوا۔

ستمبر 2023 سے 20 جولائی 2025 تک مجموعی طور پر 211 مقدمات درج کیے گئے جن میں ماہانہ اوسطاً 20 گرفتاریاں ہوئیں۔ گرفتار شدگان میں 20 خواتین افسران بھی شامل ہیں، جبکہ کئی آؤٹ سورس ملازمین کو رشوت کی لین دین میں ثالث کے طور پر گرفتار کیا گیا۔

محکموں کے اعتبار سے سب سے زیادہ گرفتاریاں ریونیو ڈپارٹمنٹ سے ہوئیں جہاں 27 افسران رنگے ہاتھوں پکڑے گئے۔ پولیس کے 26، میونسپل ایڈمنسٹریشن کے 18، پنچایت راج کے 17، سب رجسٹرار دفاتر کے 10، برقی شعبے سے 9 اور آبپاشی سے 5 افسران شامل ہیں۔

قابل ذکر گرفتار شدگان میں ریونیو ڈپارٹمنٹ کے 6 آر ڈی اوز اور 4 سروئیرز، پولیس کے ایک ڈی ایس پی، 5 سرکل انسپکٹرز اور 10 سب انسپکٹرز شامل ہیں۔ آبپاشی محکمے سے انجینئر ان چیف ہری رام اور مرلی دھر راؤ کے ساتھ ایگزیکٹیو انجینئر نونے سرِ دھر کو آمدنی سے زائد اثاثے رکھنے پر گرفتار کیا گیا۔

اے سی بی اس بات کی بھی تحقیقات کر رہا ہے کہ کس طرح آؤٹ سورس ملازمین کو سینئر افسران کے تحفظ کے لیے بطور ثالث استعمال کیا جا رہا ہے۔ ایسے ملازمین کی فہرست مرتب کر کے حکومت کو پیش کی جائے گی۔

شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بدعنوانی سے متعلق شکایات ٹول فری نمبر 1064، واٹس ایپ 9440446106 یا ای میل [dg\_acb@telangana.gov.in](mailto:dg_acb@telangana.gov.in) پر درج کروائیں۔