
حیدرآباد: عادل آباد ضلع کے گاؤں کیشو پٹنم میں جنگلاتی زمین پر پودے لگانے کے دوران جھڑپ میں 8 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے، جن میں اچوڑہ کے سب انسپکٹر بھی شامل ہیں۔
یہ واقعہ اتوار کو فاریسٹ رینج کے کمپارٹمنٹ نمبر 172 اور 174 میں پیش آیا، جہاں جنگلاتی عہدیدار سالانہ شجرکاری پروگرام کے تحت پودے لگا رہے تھے۔ اسی دوران Podu Farmers نے اعتراض کرتے ہوئے پودے اکھاڑ دیے اور دعویٰ کیا کہ زمین ان کی ملکیت ہے۔
پولیس اور محکمہ جنگلات کے عملے کو خبردار کرتے ہوئے کسانوں نے کہا کہ زمین کو ہاتھ نہ لگایا جائے۔ ہفتہ کے دن بھی اسی مقام پر زبانی جھڑپ ہوئی تھی، لیکن کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ تاہم اتوار کو جب افسران پولیس فورس کے ساتھ دوبارہ پہنچے تو مقامی افراد بڑی تعداد میں جمع ہو گئے اور مبینہ طور پر پولیس پر منظم حملہ کیا۔
پتھراؤ کے نتیجے میں 8 اہلکار زخمی ہو گئے جبکہ ایک پولیس گاڑی کو بھی نقصان پہنچا۔ زخمی اہلکاروں کو فوری طور پر آر آئی ایم ایس ہاسپٹل منتقل کیا گیا۔
محکمہ جنگلات کے ذرائع کے مطابق خواتین کسانوں نے دھمکی دی کہ اگر افسران شجرکاری جاری رکھیں گے تو وہ خودکشی کریں گی۔
واقعہ کے بعد پولیس کی بھاری نفری کو کیشو پٹنم روانہ کیا گیا۔ ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ اکھیل مہاجن نے اچوڑہ پولیس اسٹیشن پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیا اور کہا کہ Podu Farmers کے دیرینہ اراضی تنازعے کے حل کے لیے جنگلاتی افسران اور پولیس کے اعلیٰ حکام بات چیت کر رہے ہیں۔