
حیدرآباد: سپریم کورٹ نے بدھ کے روز Kancha Gachibowliجنگلات سے متعلق مقدمہ کی سماعت 13 اگست تک ملتوی کر دی، کیونکہ امیکس کیوری کے پرمیشور نے ریاستی حکومت کے حلف نامے کا جائزہ لینے کے لیے مزید وقت کی درخواست کی۔
یہ مقدمہ کنچہ گچی باولی میں مبینہ طور پر 400 ایکڑ جنگل اراضی کی غیر قانونی صفائی سے متعلق ہے، جس پر عدالت عظمیٰ نے از خود نوٹس لیتے ہوئے کارروائی شروع کی۔
چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوائی، جسٹس وِنود چندرن اور جسٹس جوے ملیہ باگچی پر مشتمل بینچ نے جنگلات کی تباہی پر تشویش ظاہر کی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ وہ پائیدار ترقی کے حامی ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ایک رات میں 30 بلڈوزر لگا کر جنگل کی پوری زمین تباہ کر دی جائے۔
عدالت نے واضح کیا کہ ماحولیاتی بحالی ہر حال میں لازمی ہے اور اس کی عدم تکمیل کی صورت میں ذمہ دار افسران کو قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
تلنگانہ حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی نے عدالت میں حلف نامہ داخل کیا جس میں ماحولیات کے تحفظ اور متاثرہ علاقے کی بحالی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیل دی گئی۔
امیکس کیوری نے عدالت کو مطلع کیا کہ مقدمے میں شامل کچھ نجی فریقین بھی حکومت کے جواب پر اپنی رائے داخل کرنا چاہتے ہیں۔ عدالت نے ان فریقین کو بھی وقت دیتے ہوئے سماعت 13 اگست کے لیے مقرر کر دی۔