Read in English  
       
Highway Loan Fraud
Spread the love

حیدرآباد: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے منگل کے روز 621.78 کروڑ روپئے کے Highway Loan Fraudکیس کی تحقیقات کے سلسلے میں حیدرآباد میں کئی مقامات پر چھاپے مارے۔

یہ کارروائی SEW انفراسٹرکچر لمیٹڈ (SIL)، پرساد اینڈ کمپنی پراجیکٹ ورکس پرائیویٹ لمیٹڈ (PSPWPPL) اور ان کے پروموٹرز و ڈائریکٹرز سے منسلک چھ مقامات پر انجام دی گئی۔ حکام نے 120 کروڑ روپئے کی جائیداد سے متعلق دستاویزات ضبط کیں اور ملزمین اور ان کے افرادِ خانہ سے متعلق 33 بینک کھاتوں کو منجمد کر دیا۔

تحقیقات کا آغاز سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کی جانب سے درج کیس سے ہوا، جس میں SEW LSY ہائی ویز لمیٹڈ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ یہ کمپنی SIL اور PSPWPPL پر مشتمل کنسورشیم کا حصہ تھی، جسے پنجاب نیشنل بینک کی قیادت میں 14 بینکوں کے کنسورشیم سے 1,700 کروڑ روپئے کا ٹرم لون منظور کیا گیا تھا۔

ای ڈی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ انفراسٹرکچر کے مقررہ کام انجام دینے کے بجائے، کنسورشیم نے ذیلی ٹھیکے (سب کانٹریکٹس) کم قیمت پر دے دیے۔ SEW LSY ہائی ویز لمیٹڈ سے 603.68 کروڑ روپئے PSPWPPL کو منتقل کیے گئے، بغیر کسی منصوبہ جاتی کام یا ادائیگی کے۔

قرض کی رقم ادا نہ کیے جانے کے باعث یہ لون نان پرفارمنگ ایسیٹ (NPA) میں تبدیل ہو گیا، جس سے بینکوں کو براہ راست 621.78 کروڑ روپئے کا نقصان ہوا۔

ای ڈی نے کہا ہے کہ رقم کی غیر قانونی منتقلی اور فراڈ کے ثبوت ملنے کے بعد مزید قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔