
حیدرآباد: تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر مہیش کمار گوڑ نے بی جے پی پر پسماندہ طبقات (بی سی) کے ریزرویشن کے معاملے پر مؤقف بدلنے کا الزام Goud slams BJPلگاتے ہوئے اسے ایک سیاسی یو ٹرن قرار دیا۔
دہلی میں آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے قائدین سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مہیش گوڑ نے کہا کہ ریاستی بی جے پی صدر رام چندر راؤ کے حالیہ بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی تلنگانہ میں بی سی ریزرویشن قانون سازی کی مخالفت کر رہی ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی نے ایک طرف تلنگانہ اسمبلی میں بل کی حمایت کی، لیکن قومی سطح پر اس کے برعکس مؤقف اختیار کیا، جو اس کی دوہری پالیسی کو بے نقاب کرتا ہے۔
مہیش گوڑ نے یاد دلایا کہ سابق بی آر ایس حکومت نے بی سی ریزرویشن کو 33 فیصد سے گھٹا کر 22 فیصد کر دیا تھا، جسے انہوں نے پسماندہ طبقات کے ساتھ ناانصافی قرار دیا۔ اب بی جے پی اس کو بحال کرنے کی کوششوں میں رکاوٹ ڈال رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے دو بل منظور کر کے مرکز کو روانہ کر دیے ہیں، لیکن ابھی تک ان پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ گوڑ نے مرکز سے اپیل کی کہ وہ ان بلوں کو منظوری دے ورنہ کانگریس اس مسئلہ کو قومی سطح پر اجاگر کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے ریزرویشن کی حد پر عائد پابندی کو ختم کرنے کے لیے مرکز کو پارلیمنٹ میں قانون سازی کرنی چاہیے۔
ان کے مطابق کانگریس نے آل انڈیا کانگریس کمیٹی کو ذات پات مردم شماری اور ریزرویشن بلوں سے متعلق تفصیلات فراہم کی ہیں، اور آج شام انڈیا بلاک کے ارکان پارلیمنٹ کے لیے پاورپوائنٹ پریزنٹیشن پیش کیا جائے گا۔
مہیش گوڑ نے خبردار کیا کہ اگر بی جے پی زیرقیادت مرکزی حکومت تلنگانہ کے ان بلوں کو منظوری نہ دے تو راہول گاندھی کی قیادت میں ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔