
حیدرآباد: تلنگانہ میں لگاتار دوسرے دن ہوئی Heavy Rainsنے ریاست کی موسمی بارش کی کمی کو پورا کر دیا ہے۔ بدھ کی شب کئی اضلاع میں شدید بارش ہوئی، جن میں کومرم بھیم اسفاباد، مُلُگُو اور کریم نگر سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ چند علاقوں میں چند گھنٹوں کے اندر ہی غیرمعمولی بارش ریکارڈ کی گئی۔
کومرم بھیم ضلع کے بھیجور میں سب سے زیادہ 23.7 سینٹی میٹر بارش ہوئی، اس کے بعد ملگ کے وینکٹاپور میں 21.9 سینٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ کریم نگر کے پوچارم میں 14.5 سینٹی میٹر، منگا پیٹ میں 12.5، ملّم پلی میں 11.9، منگی پلی میں 11.6 اور ہنمکنڈہ کے ماری پلی گوڑم میں 11.3 سینٹی میٹر بارش درج کی گئی۔ حکام کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے اور عوام کے لیے احتیاطی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
حیدرآباد میں مطلع ابر آلود رہا اور ہلکی تا درمیانی بارش ہوئی۔ مشیرآباد میں 1.9 سینٹی میٹر، ودیانگر میں 1.7، بنجارہ ہلز میں 1.6، جبکہ عنبر پیٹ اور نامپلی میں 1.5 سینٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
محکمہ موسمیات نے بتایا کہ شمالی خلیج بنگال پر ایک کم دباؤ کا علاقہ بن رہا ہے، جو آندھرا ساحل کے قریب سطحی ٹرف میں ضم ہو چکا ہے۔ اس سسٹم کے باعث اگلے ہفتے تک درمیانی بارش کے ساتھ کہیں کہیں شدید بارش کا امکان ہے۔ اس ضمن میں یلو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
مہاراشٹرا اور کرناٹک کے بالائی علاقوں میں بھی Heavy Rains کی وجہ سے کرشنا بیسن کے تمام آبی منصوبوں میں سیلابی پانی کا بہاؤ بڑھ گیا ہے۔ الماٹی، نرائن پور، جورالہ اور سری سیلم کے ذخائر تقریباً مکمل گنجائش تک پہنچ چکے ہیں، اور پانی کا بہاؤ مسلسل جاری ہے۔ اگر موجودہ رجحان برقرار رہا تو ناگرجنا ساگر بھی آئندہ 2 تا 3 دن میں مکمل بھر سکتا ہے۔
جورالہ کو اس وقت 62,000 کیوسک پانی موصول ہو رہا ہے اور اتنی ہی مقدار میں اخراج بھی کیا جا رہا ہے۔ سری سیلم کو 80,000 کیوسک آمد ہے جبکہ 1.54 لاکھ کیوسک اخراج ہو رہا ہے۔ ناگرجنا ساگر کو 1.21 لاکھ کیوسک پانی موصول ہو رہا ہے۔ اس کے برخلاف، گوداوری بیسن کے منصوبوں میں اب تک خاطر خواہ پانی کی آمد نہیں ہوئی، جس پر تشویش پائی جا رہی ہے۔