
حیدرآباد: مرکزی حکومت نے تلنگانہ کے شمالی ریجنل رنگ روڈ Telangana RRR roadکو چھ لین والی قومی شاہراہ میں تبدیل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اس سے قبل اسے چار لین کا منصوبہ بنایا گیا تھا، لیکن تازہ ٹریفک سروے میں بتایا گیا کہ سابقہ سروے میں ٹریفک کی مقدار کو کم ظاہر کیا گیا تھا۔
نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی) کے عہدیداروں نے ابتدائی تجویز پر اعتراض کیا تھا کیونکہ اس میں معیاری ڈیٹا اور لازمی سروے شامل نہیں تھے۔ سابقہ ریاستی حکومت کے دور میں جمع کردہ رپورٹ میں کم ٹریفک دکھایا گیا تھا، جس کی بنیاد پر دسمبر 2024 میں چار لین روڈ کے ٹنڈرز جاری کیے گئے تھے۔
کانگریس حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد اس عمل کو روک دیا گیا اور ایک نیا ٹریفک اسٹڈی کروایا گیا، جس میں متعدد پیمانے شامل کیے گئے۔ نئے سروے کے نتائج کے مطابق موجودہ اور مستقبل کے ٹریفک کو دیکھتے ہوئے چھ لین کی ضرورت ہے، جس پر ریاستی حکومت نے مرکز سے منصوبہ ترمیم کرنے کی اپیل کی۔
وزارت سڑک و ٹرانسپورٹ نے اس تجویز کو منظوری دے دی ہے اور اب منصوبہ از سر نو تیار کیا جا رہا ہے۔ چھ لین میں توسیع کے باعث منصوبے کی مجموعی لاگت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جو اس وقت این ایچ اے آئی کی سطح پر نظر ثانی کے مرحلے میں ہے۔ حتمی منظوری وزارت اور مرکزی کابینہ سے متوقع ہے۔ منظوری کے بعد سابقہ چار لین ٹنڈرز منسوخ کر دیے جائیں گے اور نئے ٹنڈرز جاری ہوں گے۔
شمالی آر آر آر کے لیے 90 فیصد زمین کا حصول مکمل ہو چکا ہے، جبکہ باقی اراضی کے حصول کے لیے مرکز، ریاست اور این ایچ اے آئی کے درمیان سہ فریقی معاہدے پر دستخط باقی ہیں۔ اس معاہدے کے بعد گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر کے اراضی حاصل کرنے کا عمل مکمل ہوگا۔
مرکز نے پہلے ہی 201 کلومیٹر طویل جنوبی حصے کی منظوری دے دی ہے۔ شمالی اور جنوبی دونوں حصوں پر عمل آوری کے آغاز سے طویل عرصے سے التوا کا شکار یہ منصوبہ اب تیزی سے آگے بڑھنے کی توقع ہے۔