
حیدرآباد: سینگارینی میں شدید بارشوں کے باعث کوئلہ پیداوار میں زبردست کمی Coal Shortageآئی ہے، جس کے نتیجے میں تلنگانہ اور آندھراپردیش میں برقی توانائی کی پیداوار متاثر ہو رہی ہے۔
یومیہ کوئلہ طلب 2.2 لاکھ ٹن ہے لیکن پیداوار گھٹ کر صرف 1.5 لاکھ ٹن رہ گئی ہے۔ مختلف زونز میں کھدائی بند پڑی ہے کیونکہ بارش کے سبب مائننگ ایریاز میں پانی جمع ہوگیا ہے۔
سینگارینی سے حاصل ہونے والا کوئلہ حرارتی برقی پلانٹس کے ساتھ صنعتی اداروں کے لیے بھی بنیادی ایندھن ہے۔ برقی پلانٹس کو 22 دن کے لیے کوئلہ ذخیرہ رکھنا لازمی ہوتا ہے، تاہم سینٹرل الیکٹریسٹی اتھارٹی (CEA) کی ہفتہ رپورٹ کے مطابق ایڈولہ بایارم کے قریب واقع بھدرا دری پاور پلانٹ میں صرف 14 دن کا اسٹاک بچا ہے۔
CEA کے مطابق جن پلانٹس کے پاس 22 دن سے کم کوئلہ اسٹاک ہو وہ ریڈ زون میں شمار کیے جاتے ہیں۔
ملک بھر کے 13 حرارتی پلانٹس کوئلہ بحران کا شکار
ہندوستان کے 13 حرارتی برقی پلانٹس کو شدید کوئلہ قلت کا سامنا ہے، جن میں تلنگانہ کا بھدرا دری اور آندھراپردیش کا رائل سیما پاور پلانٹ شامل ہیں۔
اتھارٹی کا کہنا ہے کہ کوئلے کی درآمد میں تاخیر بھی اس بحران کا سبب بنی ہے۔ ان پلانٹس میں سے 6 نے بیرونی کوئلہ خریدنے کے آرڈر دیے تھے مگر شپمنٹس تاخیر کا شکار ہیں۔
آندھراپردیش کے پلانٹس اوڈیشہ کی مہانادی مائنز اور ساحلی شپنگ پر انحصار کرتے ہیں، لیکن ان راستوں میں تاخیر سے صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔
شمالی ہند میں صورتحال مستحکم، جنوب میں دباؤ
ہندوستان کے 184 حرارتی برقی پلانٹس روزانہ کوئلے کی ترسیل پر منحصر ہیں تاکہ مجموعی 2.15 لاکھ میگاواٹ صلاحیت کو برقرار رکھا جا سکے۔ تاہم، کوئلہ قلت کا اثر سب سے زیادہ جنوبی ریاستوں—تلنگانہ، آندھراپردیش، تمل ناڈو، کرناٹک اور مغربی بنگال—میں محسوس کیا جا رہا ہے۔
CEA کے مطابق شمالی ہند کے پلانٹس کو کوئلہ کی کوئی قلت نہیں ہے اور انہیں کوئل انڈیا کی مائنز سے بلا رکاوٹ کوئلہ فراہم کیا جا رہا ہے۔