Read in English  
       
NHRC Rights Violation
Spread the love

حیدرآباد: قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) کی جانب سے 28 اور 29 جولائی کو حیدرآباد میں NHRC Rights Violationپر دو روزہ عوامی سماعتیں منعقد کی جا رہی ہیں، جن میں تلنگانہ سے متعلق 109 مقدمات کی سماعت کی جائے گی۔

یہ سماعتیں جوبلی ہلز میں واقع مری چنا ریڈی ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ میں ہوں گی۔ این ایچ آر سی کے چیئرمین جسٹس وی. راماسبرامنیم، رکن جسٹس (ڈاکٹر) بیدیوت رنجن سارنگی اور محترمہ وجیا بھارتی ساینی ان سماعتوں کی صدارت کریں گے۔ کارروائیاں پیر کو صبح 10 بجے سے شروع ہوں گی، جن میں شکایت کنندگان اور متعلقہ سرکاری عہدیداروں کو طلب کیا گیا ہے۔

اس موقع پر این ایچ آر سی کے سیکریٹری جنرل بھارت لال، ڈائریکٹر جنرل (تحقیقات) آر پی مینا، رجسٹرار (قانون) جوگیندر سنگھ اور دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود رہیں گے۔

سماعتوں میں جن حقوق کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لیا جائے گا ان میں پولیس زیادتیاں، سماجی فلاحی اسکیمات سے محرومی، جیل نظام میں بے ضابطگیاں، درج فہرست ذاتوں اور قبائل کے حقوق کی نظراندازی شامل ہیں۔ مزید شکایات میں اسکولی بچوں کے مسائل، حاملہ و دودھ پلانے والی خواتین کو درپیش طبی چیلنجز، اور غیر قانونی ٹرانسپورٹ سے متعلق معاملات شامل ہیں۔

29 جولائی کو تلنگانہ حکومت سے اعلیٰ سطحی بات چیت

دوسرے دن کمیشن تلنگانہ حکومت کے سینئر عہدیداروں سے ملاقات کرے گا تاکہ ریاست میں انسانی حقوق کی صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے اور متاثرین کو بروقت انصاف کی فراہمی پر زور دیا جا سکے۔ کمیشن سابقہ ہدایات پر عمل آوری کا جائزہ بھی لے گا اور فلاحی اقدامات کی پیش رفت پر تبادلہ خیال کرے گا۔

اسی روز دوپہر 2 بجے این ایچ آر سی کی جانب سے سول سوسائٹی اداروں، این جی اوز اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کے ساتھ خصوصی مشاورتی اجلاس بھی منعقد کیا جائے گا تاکہ ریاست بھر میں انسانی حقوق سے متعلق خدشات اور آراء حاصل کی جا سکیں۔

پریس بریفنگ اور حتمی رپورٹ

29 جولائی کو شام 3:30 بجے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا جس میں سماعتوں کے نتائج اور کمیشن کی جانب سے کیے گئے اقدامات کی تفصیل پیش کی جائے گی۔

واضح رہے کہ این ایچ آر سی 2007 سے مختلف ریاستوں میں ایسی عوامی سماعتوں کا اہتمام کر رہا ہے تاکہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر فوری کارروائی ہو سکے۔ پچھلا اجلاس بھونیشور، اوڈیشہ میں ہوا تھا، جس کے نتائج مؤثر قرار دیے گئے۔ اس سے قبل اترپردیش، بہار، کرناٹک، گجرات، آسام، میگھالیہ، چھتیس گڑھ، منی پور، مدھیہ پردیش، پنجاب، کیرالا، پڈوچیری، آندھراپردیش، جھارکھنڈ، انڈمان نکوبار، ناگالینڈ، اتراکھنڈ، راجستھان، اروناچل پردیش، مغربی بنگال، تمل ناڈو اور مہاراشٹر میں بھی ایسی سماعتیں ہو چکی ہیں۔