
حیدرآباد: تلنگانہ میں انسداد رشوت ستانی بیورو [en]ACB Nabs[/en] نے پیر کے روز نلگنڈہ ضلع کے میر یال گوڑہ میں واقع ڈی ایس او دفتر پر چھاپہ مارا اور سول سپلائی کے ڈپٹی تحصیلدار شیخ جاوید کو 70,000 روپئے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا۔
نلگنڈہ اے سی بی کے ڈی ایس پی جگدیش چندر کے مطابق یہ کارروائی نلگنڈہ اور سوریا پیٹ اضلاع میں جاری ایک وسیع اینٹی کرپشن مہم کا حصہ ہے۔ حالیہ دنوں میں متعدد سرکاری ملازمین کو رشوت خوری کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
اسی مہم کے تحت سوریا پیٹ ضلع کے حضور نگر تحصیل دفتر میں ایک ریونیو ڈیٹا انٹری آپریٹر کرناتی وجیتا ریڈی کو بھی 12,000 روپئے رشوت لیتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔ یہ معاملہ کرراکایل گوڑم کے رہائشی تھوٹا رام بابو کی وراثتی زرعی اراضی (12 ایکڑ) کی پراسیسنگ سے متعلق تھا۔ ابتدا میں وجیتا ریڈی نے 20,000 روپئے کا مطالبہ کیا، لیکن بعد میں معاملہ 12,000 پر طے ہوا۔ اے سی بی کی بروقت مداخلت پر اسے نقد رقم کے ساتھ گرفتار کیا گیا۔
ڈی ایس پی کے مطابق کرناتی وجیتا ریڈی کو نامپلی کی اے سی بی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
انسداد رشوت ستانی بیورو کی ان متحرک کارروائیوں نے واضح پیغام دیا ہے کہ سرکاری دفاتر میں بدعنوانی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ خاص طور پر ریونیو اور سول سپلائی محکموں میں رشوت کے لین دین کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔