حیدرآباد میں ملاوٹی ادرک لہسن پیسٹ بنانے والی فیکٹری بے نقاب | Adulterated Ginger-Garlic Paste

adulterated ginger-garlic paste

حیدرآباد: حیدرآباد کے بنڈلہ گوڑہ علاقے میں پولیس نے adulterated ginger-garlic paste تیار کرنے والی ایک غیر قانونی فیکٹری پر چھاپہ مارا اور 870 کلو گرام سے زائد ملاوٹی ادرک لہسن پیسٹ برآمد کرتے ہوئے ایک شخص کو گرفتار کر لیا۔

پولیس کے مطابق، یہ کارروائی ساوتھ-ایسٹ زون ٹاسک فورس اور بنڈلہ گوڑہ پولیس اسٹیشن کے عملے نے ایک خفیہ اطلاع پر انجام دی۔ چھاپے کے دوران معلوم ہوا کہ ’ایف کے فوڈ پروڈکٹ‘ کے نام سے ایک رہائشی مکان میں ادرک لہسن پیسٹ تیار کیا جا رہا تھا، جس میں ممنوعہ کیمیکل استعمال کیے جا رہے تھے۔

گرفتار شخص کی شناخت 44 سالہ محمد فیصل کے طور پر ہوئی ہے، جو پٹیل نگر کا رہائشی ہے اور اپنے مکان سے ہی یہ کاروبار چلا رہا تھا۔ پولیس نے موقع سے 870 کلو گرام ملاوٹی پیسٹ، 4 کلو گرام ٹائٹینیم ڈائی آکسائیڈ، 16 کلو گرام مونو سٹریٹ، اور 4 کلو گرام ہلدی پاوڈر ضبط کیا، جنہیں پیسٹ کے رنگ اور ذائقہ میں ملاوٹ کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔

تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ فیصل ممنوعہ کیمیکلز کو پیسٹ میں ملا کر مقامی کرانہ دکانوں اور صارفین کو سپلائی کر رہا تھا، جو فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈ اتھارٹی آف انڈیا (FSSAI) کے ضوابط کی صریح خلاف ورزی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ٹائٹینیم ڈائی آکسائیڈ جیسا صنعتی کیمیکل انسانی صحت کے لیے نہایت خطرناک ہے اور اس کا استعمال سخت مضر اثرات کا باعث بن سکتا ہے۔

پولیس افسر نے بتایا: “صرف منافع کے لالچ میں ملزم نے عوام کی صحت کو شدید خطرے میں ڈال دیا ہے۔”

یہ کارروائی انسپکٹر ایس. سیدابابو کی نگرانی میں انجام دی گئی، جن کے ہمراہ سب انسپکٹرز ایس کے قوی الدین، پی. سائی رام، ایم. مدھو، پولیس کانسٹیبل بی. شیوالنگم، اور بنڈلہ گوڑہ پولیس اسٹیشن کا عملہ موجود تھا۔

پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ نامعلوم یا غیر برانڈڈ اشیاء خریدتے وقت احتیاط برتیں اور مشتبہ اشیاء کی اطلاع فوری طور پر پولیس یا فوڈ سیفٹی حکام کو دیں۔

Exit mobile version